لاہور ہائی کورٹ نے جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس کو معطل کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے جہانگیر ترین کی جے ڈبلیو ڈی شوگر ملز کو آڈٹ کیلئے منتخب کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے ایف بی آر کی جانب سے جہانگیر ترین شوگر ملز کو بھجوائے گئے نوٹس کو معطل کردیا۔
جے ڈبلیو ڈی شوگر ملز نے درخواست میں کہا کہ شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں شوگر ملز کے گزشتہ 5 سالوں کا آڈٹ شروع کر دیاگیا ہے، قانون کے مطابق ان لینڈ ریونیو کو شوگر ملز کے گزشتہ سالوں کا آڈٹ کرنے کا اختیار نہیں ہے، جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے گزشتہ برسوں کے آڈٹ کے نوٹس کیخلاف کمشنر ان لینڈ ریونیو کے پاس اعتراضات داخل کئے، جنہوں نے موقف سنے بغیر اعتراضات مسترد کر دیئے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کا اعتراضات کو مسترد کرنا آئین کے آرٹیکل 4، 10 اے اور 4 کی خلاف ورزی ہے، لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ہونے والی کارروائی کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور ایف بی آر کو شوگر ملز کے خلاف کارروائی سے روکا جائے، حتمی فیصلے تک وفاقی حکومت اور ایف بی آر کے درخواست گزار کو جاری کردہ نوٹس معطل کئے جائیں۔