ملک بھر میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا جس میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔
آج ہونے والے اجلاس میں کاروباری مراکز کے اوقات کار اور شادی ہالز سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔ علاوہ ازیں قومی رابطہ کمیٹی تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے این سی او سی کی سفارشات اور وزرائے تعلیم کانفرنس کے فیصلوں کی توثیق بھی کرے گی۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں ملکی سطح پر کورونا کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ اجلاس کو این سی او سی کی جانب سے سے کئے گئے فیصلوں کے حوالے سے آگاہ کیاگیا۔
اجلاس میں وزیر اعظم کو ملک میں کرونا کے پھیلاؤ، وبا سے قیمتی جانوں کے ضیاع اور ہسپتالوں کی استعداد کار سمیت مختلف پہلوؤں کی تفصیلات بتائی گئیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ہمیں کورونا وائرس کے دوسرے مرحلے میں بھی سنجیدگی، توازن اور احتیاط کا دامن ہرگز نہیں چھوڑنا چاہیے، وبا کے پھیلاؤ کو روکنے اور عام لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے کورونا کے پہلے مرحلے میں قابلِ تقلید حکمت عملی اور بروقت فیصلوں سے وبا پر قابو پایا جس کی دنیا معترف ہے۔ اب ہمیں دوسرے مرحلے میں بھی سنجیدگی، توازن اور احتیاط کا دامن ہرگز نہیں چھوڑنا چاہیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز فاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے 26 نومبر سے 10جنوری تک ملک کے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔
وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ 26 نومبر سے 24 دسمبر تک تعلیمی ادارے بند رکھیں جائیں گے اور 25 دسمبر سے 10 جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ہوں گی جس کےبعد 11 جنوری سے تعلیمی ادارے دوبارہ کھولے جائیں گے۔