نئی دہلی: بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور معروف بلے باز ویرات کوہلیسات سال بعد مسلسل شکستوں کے باعث پہلی بار شدید دباؤ کا شکار ہوگئے ہیں۔
ان مسلسل ناکامیوں کے باعث ملک کے اندر بھی ان کیخلاف شدید تنقید شروع ہوگئی ہے اور کئی سابق کرکٹرز ان کیخلاف پھٹ پڑے ہیں اور ان کی کپتانی پر سوالات اٹھانا شروع کردیئے ہیں۔
آسٹریلیا کے خلاف ونڈے سیریز میں شکست کے بعد ورات کوہلی بے حد دباؤ میں نظر آرہے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے کہ ٹیم انڈیا نے آسٹریلیا کے سامنے سرینڈر کر دیا ہے۔
آسٹریلیا کے موجودہ دورے پر ابھی ایک ونڈے باقی ہے۔ جبکہ ٹیم انڈیا کو اس کے علاوہ ٹی -20 اور ٹسٹ سیریز میں بھی آسٹریلیا سے مقابلہ کرنا ہے۔
ایسے میں اس بار آسٹریلیا دورے کا چیلنج ورات کوہلی کے لئے کسی امتحان کی طرح نظر آرہا ہے۔
گزشتہ 5 میچوں میں ٹیم انڈیا کو مسلسل شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سے پہلے ورات کوہلی کے کپتان رہتے ہوئے ٹیم انڈیا کو کبھی بھی اتنے مسلسل میچوں میں شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔
ورات کوہلی سال 2013 سے ٹیم انڈیا کی ونڈے میں کپتانی کر رہے ہیں۔ ان کے کپتان رہتے ہوئے ٹیم انڈیا نے جیت کے کئی ریکارڈ بنائے ہیں، لیکن گزشتہ پانچ ونڈے میچوں میں ٹیم انڈیا کو مسلسل شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
شکست کا یہ سلسلہ گزشتہ سال نیوزی لینڈ کے خلاف ہیملٹن کے میدان پر شروع ہوا تھا۔ نیوزی لینڈ کے اس دورے پر ٹیم انڈیا کو مسلسل تین میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس کے بعد اب آسٹریلیا دورے پر ٹیم انڈیا مسلسل دو میچ ہارچکی ہے۔ اس سے پہلے ورات کوہلی کی کپتانی میں ٹیم انڈیا کو سال 2019 میں آسٹریلیا کے خلاف ہی مسلسل تین میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
گزشتہ 46 سالوں میں ٹیم انڈیا کو سب سے زیادہ مسلسل 8 میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ٹیم انڈیا کی یہ مسلسل شکست 1981 میں سنیل گواسکر کی کپتانی میں ہوئی تھی۔
شکست کا یہ سلسلہ سڈنی کے میدان پر ہی شروع ہوا تھا۔ اس کے بعد 1989 میں ہندوستان کو مسلسل 7 میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ان دنوں ٹیم انڈیا کی کمان شری کانت اور پھر وینگسرکر کے ہاتھوں میں تھی۔ اب پانچویں بار ٹیم انڈیا کو مسلسل پانچ میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مسلسل پانچ میچوں میں ہارنے والے ہندوستانی کپتان بشن سنگھ بیدی اور وینکٹ راگھمن ہیں۔ 1978 میں ان دونوں کی کپتانی میں ہندوستان کو مسلسل 5 میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
1983 میں کپل دیو کی کپتانی میں بھی ہندوستان کو 5 میچوں میں مسلسل شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
1988 میں روی شاستری، سال 2002 اور 2005 میں سوربھ گانگولی اور راہل دراوڑ کے کپتان رہتے ہوئے ہندوستان کو مسلسل 5 میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔