تلخ و شریں یادوں کے ساتھ سال 2020کے آخری مہینے دسمبر کا آغاز ہوگیا۔یہ مہینہ بین الاقوامی سطح پر مختلف ادوار میں وقوع پذیر ہونے والے اہم واقعات کی وجہ سے غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے تاہم پاکستانیوں کےلئے دسمبر کا مہینہ ستمگر ثابت ہوا ہے۔ دسمبر1971ءمیں بین الاقوامی سازش کے تحت دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان کو دو لخت کر دیا گیااور مشرقی پاکستان بنگلا دیش کی صورت میں پاکستان سے علیحدہ ایک آزاد ملک بن گیا۔چار سال قبل اسی مہینے کی 16تاریخ کو پاکستان کی تاریخ میں دہشت گردی کا سب سے ہولناک سانحہ رونما ہوا۔ مسلح دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک سکول میں داخل ہوکر 144معصوم بچوں اور ان کے اساتذہ کو گولیوں سے چھلنی کردیا۔ 7دسمبر2016کو چترال سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا اے ٹی آر طیارہ حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا۔ جس میں بین الاقوامی شہرت یافتہ نعت خواں جنید جمشیداور ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ وڑائچ سمیت46افراد نے جام شہادت نوش کیا۔ حال ہی میں اس حادثے کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ جہاز میں اسلام آباد سے چترال جاتے ہوئے فنی خرابی پیدا ہوگئی تھی واپسی پر جہاز کے انجن نے کام کرنا چھوڑ دیا اور پائلٹ نے شہری آبادی کو بچاتے ہوئے جہاز حویلیاں کے قریب پہاڑی سے ٹکرادیا جس سے جہاز ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا اور اس میں سوار تمام افراد جل کر بھسم ہوگئے۔ بین الاقوامی سطح پر دسمبر کے مہینے میں اہم واقعات رونما ہوئے ہیں بھارت کے شہر ایودھیا میں 1992ءمیںتاریخی بابری مسجد کو ہندو انتہا پسندوں نے شہید کردیا۔2001میں اسی مہینے امریکہ نے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو حوالے نہ کرنے کی پاداش میں افغانستان پر حملہ کیا۔ طالبان حکومت ختم کردی گئی،گذشتہ انیس سالوں سے افغانستان خانہ جنگی کا شکار ہے۔ فوجی طاقت سے گوریلا جنگ جیتنے میں ناکامی کے بعدامریکہ نے رواں سال قطر میں طالبان سے مذاکرات کئے اور امن معاہدہ طے پاگیا جس کے تحت امریکہ نے افغانستان سے فوجی انخلاءکا اعلان کردیا۔ اس سے قبل 1979 میں سوویت یونین نے بھی دسمبر کے مہینے میں ہی افغانستان پر فوجی یلغار کردی تھی۔جس کے نتیجے میں دنیا کی تاریخ میں سب سے زیادہ تعداد میں لوگ اپنے ملک سے ہجرت کرکے پاکستان اور ایران میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے۔ اکتالیس سال گزرنے کے باوجود اب تک لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔عراق کے سابق صدر صدام حسین کو دسمبر 2003ءمیں امریکی فوج نے ایک تہہ خانے سے گرفتار کرلیا اور تین سال بعد دسمبر کے مہینے میں عید الاضحی کے روز انہیں پھانسی کی سزا دی گئی۔دسمبر1984ءمیں بھارت کے شہر بھوپال میں فیکٹری سے زہریلی گیس لیک ہونے کے باعث بیس ہزار افرادہلاک اور لاکھوں متاثر ہوئے۔ دسمبر کے مہینے میں ہی پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی صاحبزادی محترمہ بے نظیر بھٹو پاکستان اور عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب ہوئیں، ان کی آصف زرداری سے شادی بھی دسمبر میں ہوئی اور27دسمبر2007کو انہیں لیاقت باغ راولپنڈی میں دہشت گردی کا نشانہ بنایاگیا۔دسمبر2007میں ہی جنرل پرویز مشرف نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی، تمام شہری حقوق معطل کردیئے اور پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کرنے والے ججوں کو ملازمت سے برطرف کردیا۔قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری،نامور شاعر جوش ملیح آبادی ،راحت فتح علی ، مرزا اسد اللہ خان غالب، قتیل شفائی، ناصر کاظمی، مولانا محمد علی جوہر،منیر نیازی، جون ایلیا اور نامور مزاحیہ اداکار معین اخترکی پیدائش بھی دسمبر میں ہوئی ۔نامور طبیب حکیم اجمل، علامہ شاہ احمد نورانی،نیلسن منڈیلا، عزیز میاںقوال،استاد دامن،شہرہ آفاق کتاب مدوجذر اسلام کے خالق مولاناالطاف حسین حالی،ملکہ ترنم نورجہاں،سابق وزیراعظم حسین شہید سہروردی‘ فارسی شاعر عمر خیام،پروین شاکر،کمال احمد رضوی ‘ اظہار قاضی‘ پطرس بخاری ‘میجر شبیر شریف ‘ میجر محمد اکرم شہید، سوار محمد حسین شہید اور مولانا شبیر احمد عثمانی کی وفات بھی ماہ دسمبر میں ہی ہوئی۔