ابوجا: نائیجریا میں سکول پر حملے کے بعد 400 سے زائد طالب علم لاپتا ہوگئے ہیں جن کے اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نائیجیریا کے شمال مغربی صوبے کتسینا میں واقع سکول پر ایک بڑے گروہ نے دھاوا بول دیا۔حملہ آوروں کے پاس خود کار اسلحہ تھا۔
مقامی پولیس سربراہ کے مطابق حملہ آوروں اور پولیس کے مابین فائرنگ میں بعض طلبہ کو سکول سے فرار ہونے کا موقع مل گیا۔ سکول میں طلبا کی مجموعی تعداد 600 بتائی جاتی ہے جن میں سے صرف 200 کے بارے میں معلومات حاصل ہوسکی ہیں۔
حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس، فوج اور نائیجیرین فضائیہ اسکول حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور لاپتہ یا اغوا ہونے والے طالب علموں کے بارے میں معلومات جمع کی جارہی ہے۔
خبر رساں اداروں سے بات کرتے ہوئے بعض مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انہوں نے حملہ آوروں کو اپنے ساتھ کچھ بچوں کے لے جاتے ہوئے دیکھا ہے۔
نائیجیریا میں اس سے قبل اپریل 2014 میں ایسا ہی ایک ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جب شدت پسند گروپ بوکو حرام نے چیبوک میں بچیوں کے ایک سکول پر حملہ کرکے 246 طالبات کو اغوا کرلیا تھا۔ ان میں سے 100 بچیاں آج تک لاپتا ہیں۔
اس حالیہ حملے کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ یہ شمال مغربی نائیجریا میں متحریک جرائم پیشہ ڈکیٹ گروپوں میں سے کسی کا کام ہے۔ یہ گروہ بڑے پیمانے پر اغوا برائے تاوان میں ملوث ہیں۔