سعودی وزارت توانائی نے کہا ہے کہ پیر کو جدہ کی بندرگاہ کے قریب ایک فیول ٹینکر میں ہونے والے دھماکے دہشت گرد حملے کے نتیجے میں ہوئے۔
وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ فیول ٹینکر جدہ کی بندرگاہ پر پیٹرول خالی کرنے کی مہم پر تھا جس پر اچانک دھماکا خیز کشتی کے ذریعے حملہ کیا گیا۔
ذرائع نے یقین دلایا کہ ٹینکر پر کئے گئے حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، واقعے میں پیٹرول ری فیولنگ اسٹیشن بھی مکمل طور پر محفوظ رہا، جہاز کو معمولی سی آتشزدگی کا سامنا کرنا پڑا جس پر مخصوص فائر فائٹنگ یونٹ نے فوری طور پر قابو پالیا۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق وزارت توانائی کی جانب سے دہشتگردی کی کارروائی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ موجودہ حملہ ماضی میں ’الشقیق‘ کے جہاز اور جدہ کے شمالی علاقے میں پیٹرول سپلائی ڈپو، جازان میں فلوٹنگ پیٹرول پلیٹ فارم کے حملوں کا ہی تسلسل تھا، حملہ مملکت اور عالمی معیشت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
ٹینکر کی مالک سنگاپور کی کمپنی ہفنیا نے ایک بیان میں کہا کہ جدہ میں فیول ڈسچارج کرتے وقت ٹینکر کو باہر سے نشانہ بنایا گیا، دھماکا ہوا اور اس کے نتیجے میں ٹینکر میں آگ لگی۔
بیان کے مطابق یہ ممکن ہے کہ ٹینکر سے کچھ آئل بہہ گیا ہو تاہم اس کی تصدیق نہیں کی جاسکی اور آلات سے یہ اشارے ملتے ہیں کہ تیل اسی سطح پر ہے جہاں حملے سے پہلے تھا۔