آسٹریلین باؤلرز کی تباہ کن باؤلنگ کے سبب بھارتی ٹیم پہلے ٹیسٹ میچ میں تاریخ کے کم ترین سکور 36 رنز پر ڈھیر ہو گئی ہے۔
آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ایڈیلیڈ میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں ویرات کوہلی کی بھارتی ٹیم ٹیسٹ کرکٹ میں بھارت کے سب سے کم سکور پر ڈھیر ہو گئی۔
بھارت نے میچ کی پہلی اننگز میں 244 رنز بنائے اور میچ کے دوسرے دن 15 وکٹیں گرنے کی وجہ سے آسٹریلین ٹیم بھی 191 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔
بھارت کی ٹیم نے پہلی اننگز میں 53 رنز کی برتری حاصل کی تھی جس کے بعد دوسرے دن کے اختتام پر مہمان ٹیم نے ایک وکٹ کے نقصان پر 9 رنز بنائے تھے۔
لیکن اس ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ کا تیسرا دن بھارت کے لیے بھیانک خواب ثابت ہوا اور پوری ٹیم صرف 122 گیندوں پر محیط اس اننگز میں 36 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
بھارتی ٹیم کی تباہی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کوئی بھی کھلاڑی ڈبل فیگر میں داخل نہ ہو سکا اور سب سے زیادہ 9رنز اوپنر ماینک اگروال نے بنائے۔
36 رنز بھارت کا ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کم سکور ہے جہاں اس سے قبل ان کا سب سے کم سکور 42 رنز تھا جب وہ 1974 میں انگلینڈ کی تباہ کاری کا نشانہ بنے تھے۔
بھارت کی جانب سے پرتھوی شا 4، ماینک اگروال 9، جسپریت بمراہ 2، چتیشور پجارا صفر، کپتان ویرات کوہلی 4، اجنکیا راہانے صفر، ہنوما ویہاڑی 8، ، وردھیمان ساہا 4، روی چندرن ایشون صفر جبکہ محمد شامی ریٹائرڈ ہرٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔
آسٹریلیا کی جانب سے جوز ہیزل وُڈ اور پیٹ کمنز کی جوڑی نے تباہ کن باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بالترتیب 5 اور 4 وکٹیں حاصل کیں۔
ہیزل وڈ نے 5 اوورز کے اسپیل میں 8 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ کمنز نے 21 رنز کے عوض 4 وکٹیں لیں۔
بھارتی ٹیم کا یہ سکور ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کے کم ترین سکورز میں سے ایک ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کم رنز پر آؤٹ ہونے کا بدترین ریکارڈ نیوزی لینڈ کی ٹیم کے پاس ہے جو 1955 میں انگلینڈ کے خلاف صرف 26رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔
اس کے بعد اگلی 4 مرتبہ کم ترین سکور پر آؤٹ ہونے کی خفت جنوبی افریقی ٹیم کو اٹھانا پڑی جبکہ آسٹریلیا کی ٹیم بھی 1902 میں انگلینڈ کے خلاف 36 رنز پر آؤٹ ہو چکی ہے۔