واشنگٹن:افغانستان میں سیکورٹی فورسز کو امریکہ کے محکمہ دفاع کے ذریعہ فراہم کیے گئے اربوں ڈالر کے فوجی آلات غائب ہیں اور انکا پتہ نہیں چلاہے۔
امریکہ میں افغانستان کی تعمیرنو سے متعلق خصوصی انسپکٹر جنرل نے ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا ہے۔
رپورٹ میں ایس آئی جی آر نے بتایاکہ افغانستان میں فوج کو فراہم کیے گئے لیزر گایئڈڈ بم، تاریکی میں دیکھنے والی عینکیں اور دیگر کئی حساس آلات افغان فوج کے عسکری گوداموں سے غائب ہیں اور افغان فوجی قیادت انکی موجودگی کا ریکارڈ فراہم کرنے سے قاصر ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2002سے2017 تک امریکہ نے افغان سیکورٹی فورسز کو 28ارب ڈالر مالیت کے فوجی آلات اور تربیت فراہم کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی کانگریس کی جانب سے منظور شدہ قواعد کے مطابق جن ممالک کو امریکہ کی جانب سے حساس سیکورٹی آلات فراہم کیے جاتے ہیں ان پر لازم ہے کہ وہ ہر سال ان آلات کی کارکردگی اور انکی دستیابی سے متعلق امور پر ایک جامع رپورٹ تیار کرنے کے لیے امریکی آڈٹ ٹیموں کو پیش کریں تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ یہ آلات امریکہ کی رضامندی کے بغیر یا اسکی لاعلمی میں کسی تیسرے فریق کے پاس تو نہیں۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان کے حوالے کئے جانے والے ان آلات میں سے صرف 40 فیصد کی موجودگی کا ریکارڈ دستیاب ہے۔
2سال قبل افغان فوج نے امریکہ کو بتایا تھا کہ امریکہ کی جانب سے مہیا کیے گئے تاریکی میں دیکھنے والی 48عینکوں میں سے 19 مختلف جھڑپوں میں مخالفین کے ہاتھ لگ گئیں جبکہ 29 تباہ ہوگئیں۔
رپورٹ نے مزید کہا گیا کہ سکیورٹی مسائل اور سفری دشواریوں کے باعث افغان سیکورٹی فورسز کے آڈٹ میں متعدد مشکلات کا سامنا ہے۔