آئندہ حکومت میری، ٹرمپ کو اب بھی یقین، کورونا ریلیف بل بھی واپس بھجوادیا 

واشنگٹن: صدر ٹرمپ نے 900 ارب ڈالرز کے کورونا ریلیف بل پر دستخط کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ بل میں غیر ضروری اور فضول چیزیں شامل ہیں۔ 

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکمران جماعت ری پبلکن اور اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے بل منظور کیے جانے کے بعد کانگریس نے صدر کے دستخط کیلئے بل وائٹ ہاؤس بھجوایا تھا، جس پر ٹرمپ نے دستخط نہ کرنے کا اعلان کردیا۔

 ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بل میں غیر ضروری، فضول چیزیں شامل کی گئی ہیں جبکہ کورونا کے حوالے سے کچھ شامل نہیں۔ صدر ٹرمپ نے ہر شہری کیلئے رقم 600 سے بڑھا کر 2000 ڈالر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس بل میں ترامیم کرکے دوبارہ وائٹ ہاؤس بھجوائے، اگر ترمیم نہ کی گئیں تو یہ بل آئندہ حکومت ہی منظور کرے گی۔

 بل کانگریس کو واپس لوٹاتے ہوئے ٹرمپ نے مضحکہ خیز دعویٰ کیا کہ ہوسکتا ہے آئندہ حکومت میں میں ہی ہوں۔

 انہوں نے کہا کہ یقین ہے کسی کانگرنس رکن نے پانچ ہزار صفحات پر مشتمل بل نہیں پڑھا ہوگا، کیونکہ بل میں غیر قانونی طور پر امریکا آنے والوں کیلئے 1800 ڈالر فی کس رکھے گئے ہیں اور یہ رقم امریکی شہریوں کو ملنے والی رقم سے بھی زیادہ ہے۔

 صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکی شہریوں کیلئے صرف 600 ڈالرز کی رقم فی کس مختص کی گئی جبکہ چھوٹے کاروباروں کو بھی مناسب رقم نہیں دی جارہی۔

 ان کا کہنا تھا کہ بل کی مد میں امدادی رقوم غیر قانونی طور پر امریکا آنے والوں کو بھی دی جائے گی، کانگرنس بیرون ممالک میں اپنے مفادات کیلئے بے پناہ رقوم خرچ کرتی ہے جبکہ امریکیوں کیلئے انتہائی کم رقم منظور کرنا چاہتی ہے حالانکہ کورونا وبا چین کی غلطی ہے امریکیوں کی نہیں۔ 

امریکی صدر نے کہا کہ کورونا ریلیف بل میں کمبوڈیاکیلئے 85.5 ملین ڈالرز، پاکستان میں جمہوری پروگرامز کیلئے 25 ملین ڈالرز، برما کیلئے134 ملین مختص کیے گئے جبکہ مصر اور اسکی فوج کیلے1.3 ارب ڈالرز کی رقم مختص کی گئی ہے۔

 صدر ٹرمپ نے کہا کہ مصر ہماری دی ہوئی رقم سے روس سے ہتھیار خریدے گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 505 ملین ڈالرز کوسٹاریکا، گواٹمالا، ہنڈورس، پاناما دیگر کی سیکیورٹی کیلئے ہیں، 40 ملین ڈالرز واشنگٹن میں کینیڈی سینٹر کیلئے مختص کیے گئے ہیں اور کورونا ریلیف بل میں 153 ملین نیشنل گیلری آف آرٹس کیلئے رکھے گئے۔

 انہوں نے کہا کہ کورونا ریلیف بل میں سات ملین ڈالرز مچھلیوں کی افزائش کیلئے رکھے گئے، 2.5 ملین ڈالرز مچھلیوں کی تعداد کا اندازہ لگانے کیلئے رکھے گئے، 3 ملین پولٹری پروڈکشن ٹیکنالوجی کیلئے مختص کیے گئے اور 560 ملین ڈالرز ایف بی آئی میں تعمیرات کیلئے مختص کیے گئے ہیں۔