لاہور: سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ محمد عامر کو اگر وقار یونس اور مصباح الحق سے کوئی مسئلہ تھا تو اس کو پی سی بی سے رجوع کرنا چاہیے تھا۔ ملک کی خدمت کرنیوالوں اس طرح کرکٹ نہیں چھوڑنی چاہیے
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں بابر اعظم کی عدم موجودگی میں ٹیم کو مشکل تو ہوگی، وہ اس وقت کامیاب ترین بلے باز ہے۔
لاہور میں کرسمس تقریب میں کیک کاٹنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ پاکستانی بیٹسمینوں کو وکٹ پر ٹھہرنے کو ترجیح دینا ہوگی، رنز بنانے کی جلد بازی کا نقصان ہوسکتا ہے،
آخری ٹی ٹونٹی میں قومی ٹیم نے اچھی کارکردگی دکھائی، اس سے سب کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہوگا، نیوزی لینڈ ٹیم اپنی کنڈیشنز میں کافی ٹف ٹیم رہی ہے، قومی ٹیم کو جیت کے لیے کافی محنت کرنا پڑے گی، دعا ہے کہ ٹیم عمدہ کھیل پیش کرے۔
انضمام الحق نے کہا کہ محمد رضوان کو بطور کپتان گڈلک کہتا ہوں، دعا ہے کہ وہ اچھی کپتانی کریں، ڈومیسٹک کے تجربے سے محمد رضوان کو کپتانی کرنی چاہیے۔
فاسٹ بولر محمد عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے سوال پر سابق کپتان کا موقف تھا کہ عامر کا ریٹائرمنٹ کا فیصلہ ٹھیک نہیں، اگر کوئی مسئلہ تھا تو وقار یونس اور مصباح الحق کے بارے میں پی سی بی سے رابطہ کیا جانا چاہیے تھا، وہاں بھی اگر بات نہ سنی جاتی پھر یہ فیصلہ کرنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ میں ایسے واقعات نہیں ہونے چاہئیں، ملک کی خدمت کرنے والوں کو ایسے کرکٹ نہیں چھوڑنی چاہیے، صرف وقار یونس کے پاس کسی کو نہ کھلانے کا اختیار موجود نہیں ہے، ہیڈکوچ اور دوسرے لوگ بھی ہیں
سال پہلے جب عامر نے ٹیسٹ کرکٹ کو چھوڑا تھا تو وہ ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کھیلتا رہا، یہ کوئی اور ایشو لگ رہا ہے جس کے بارے میں بورڈ کو سوچنا چاہیے، میں نہیں سمجھتا کہ پی سی بی کا کسی کرکٹر کے بارے میں دوہرا معیار ہے۔
سابق چیف سلیکٹر نے نئے چیف سلیکٹر محمد وسیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔