ڈینیل پرل کیس، عمر شیخ پر اپنی عدالت میں مقدمہ چلا سکتے ہیں، امریکا

امریکی قائم مقام اٹارنی جنرل جیفری روزن نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان میں ڈینیل پرل کیس میں رہائی پانے والے احمد عمر سعید شیخ پر امریکی عدالت میں مقدمہ چلاسکتا ہے۔

امریکی قائم مقام اٹارنی جنرل جیفری روزن نے جاری بیان میں کہاہے کہ ڈینیل پرل کے اغواء اور قتل کے مرکزی ملزم احمد عمر سعید شیخ کی رہائی کا حکم کہیں بھی دہشتگردی کے شکار افراد کی توہین ہے۔

انہوں نے کہا کہ احمد عمر کی سزا بحال کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوئی تو امریکا اس کو تحویل میں لے کر مقدمہ چلانے کیلئے تیار ہے، ڈینیل پرل کے اغواء اور قتل میں کردار پراحمد عمر کو انصاف سے بچنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

خیال رہے کہ امریکی صحافی ڈینیل پرل کو 2002 میں کراچی سے اغواء کے بعد قتل کر دیاگیا تھا جس پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے احمد عمر شیخ کو سزائے موت اور دیگر 3 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

بعد ازاں رواں سال سندھ ہائیکورٹ نے تمام ملزمان کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے بری کردیا تھا۔

گزشتے ہفتے سندھ ہائیکورٹ نے امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کیس میں بری ہونے والے ملزمان کی نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے تمام ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا جس پر امریکی حکومت نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔

دوسری جانب یہ مقدمہ سپریم کورٹ میں بھی زیر سماعت ہے۔