پشاور (ویب ڈیسک) نیوزی لینڈ کیخلاف کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی فاسٹ باؤلر نسیم شاہ نے دوسری بدترین باؤلنگ کا ریکارڈ قائم کردیاہے۔
انہوں نے 26اوورز میں کوئی وکٹ حاصل نہیں کی جبکہ 5.42کے اکانومی ریٹ پر 141رنز دیئے اس سے قبل یہ ریکارڈ بنگلہ دیشی باؤلر تیج الاسلام کے پاس تھا جو اب تیسرے نمبر پر چلے گئے ہیں۔
تیج الاسلام
بدترین باؤلنگ کارکردگی کی اس فہرست میں پہلے نمبر پر بھی پاکستانی باؤلر ہی موجود ہیں لیگ سپنر یاسر شاہ نے 29نومبر 2019میں آسٹریلیا کیخلاف ایڈیلیڈ میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ میں 32اوورز میں 6.15کے اکانومی ریٹ پر 197رنز دیئے تھے، اس دوران وہ بھی کوئی وکٹ حاصل نہیں کرسکے۔
یاسر شاہ
پاکستان کی جانب سے دوسرے ٹیسٹ میچ میں ڈیبیو کرنے والے ظفر گوہر بھی اس فہرست میں نویں نمبر پر آگئے ہیں انہوں نے 32اوورز میں 159رنز دیئے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے۔ان کا اکانومی ریٹ 4.96رہا۔
بدترین باؤلنگ کی فہرست میں تیسرے نمبر پر موجود بنگلہ دیش کے تیج الاسلام نے 6اکتوبر 2017ساؤتھ افریقہ کیخلاف ٹیسٹ میچ میں 27اوورز میں 145رنز دیئے تھے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے تھے۔ ان کا اکانومی ریٹ 5.37رہا۔
واضح رہے کہ میچ میں پاکستانی باؤلرز نے مجموعی طور پر بد ترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ نیوزی لینڈ نے 655رنز پر اپنی اننگ ڈیکلیئر کی اور اس کے 6کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔
اس بد ترین کارکردگیمیں پاکستانی فیلڈرز نے بھی نمایاں کردار ادا کیا اور کئی آسان کیچ چھوڑ کر نیوزی لینڈ کو ایک بڑا اور تاریخی سکور کرنے کاموقع فراہم کیا۔
واضح رہے کہ چند سالوں سے پاکستانی باؤلرز کرکٹ کے میدانوں میں مسلسل بد ترین کارکردگیوں کے ریکارڈ اپنے نام کررہے ہیں۔
پی سی بی کو اس طرف دھیان دینا ہوگا اور پاکستان کا باؤلنگ کے شعبے میں اپنا پرانا راج قائم کرنے کیلئے فوری اقدامات کرنا ہونگے بصورت دیگر ہاکی میں آج پاکستان کا جو حال ہے وہ کرکٹ میں بھی مستقبل میں نظر آئیگا۔
کچھ روز قبل پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر اور کوچ عاقب جاوید بھی اس خدشے کا اظہار کرچکے ہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کو باؤلنگ، بیٹنگ اور فیلڈنگ میں بہتری کیلئے دور جدید کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تیاری کرنا ہوگی۔ ورنہ پاکستان کی کرکٹ بھی قومی ہاکی کی طرح دنیا سمیت ملک میں بھی اپنی مقبولیت کھو دیگی۔