لاہور: سابق کرکٹر محمد آصف قومی ٹیم کے نوجوان فاسٹ باؤلر شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کے خلاف نسل پرستانہ ریمارکس دینے پر شدید تنقید کی زد میں ہیں۔
سابق پاکستانی کرکٹرز شاہنواز خان اور شاہد نذیر کی میزبانی میں ہونے والے یوٹیوب شو میں 38 سالہ محمد آصف نے موجودہ پاکستانی فاسٹ باؤلرز پرعمر میں دھوکہ دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے دعوے سے زیادہ عمر کے ہیں۔
تاہم سابق بولر کی طرف سے اس بیان میں نسل پرستی کی جھلک بھی نظر آئی۔
محمد آصف نے شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کی موجودہ بولنگ جوڑی کے خلاف نسل پرستانہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا ”یہ بچے جو’پٹھان‘ہیں،کا دعویٰ ہے کہ وہ 17،18 سال کے ہیں جب کہ حقیقت میں وہ 30 سال کے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ ٹیم مینجمنٹ نے آدھی ٹیم ’خانز‘ سے بھری ہوئی ہے، اس کے بعد انہوں نے ناقابل اشاعت الفاظ کا استعمال کیا۔محمد آصف نے نظم و ضبط کی پیروی کرنے پر بھی کھلاڑیوں کا مذاق اڑایا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ ٹیم میں کوئی بھی تگڑا کھلاڑی نہیں ہے کیوں کہ وہ تمام ’یس سر‘ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک تگڑے کھلاڑی کی اپنی بھی انا ہوتی ہے اور وہ ہر وقت صرف ٹیم مینجمنٹ کی ہی نہیں سنتا ہے۔
میزبان شاہنواز نے آصف کے بیان پر قہقہہ لگایا اور اس سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے بالکل ٹھیک کہا‘۔
حتیٰ کہ انہوں نے سابق کرکٹر کو حوصلہ افزائی کی کہ وہ جس طرح کی چاہے زبان استعمال کریں کیوں کہ ان کے چینل پر اس کی کھلی چھوٹ ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کو محمد آصف کے یہ نسل پرستانہ ریمارکس ناپسند آئے اور انہوں نے سابق باؤلر کو ان کا اپنا متنازع ماضی یاد دلاتے ہوئے شرمندہ کیا۔
ان کے نسل پرستانہ تبصرے پر بہت سے لوگوں نے ان پر کڑی تنقید کی جبکہ دوسروں نے اعتراض کیا کہ آصف جیسے کھلاڑی کو ایئر ٹائم دینے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بنتا ہے۔