القاعدہ کا نیا اڈا کہاں ہے؟  

واشنگٹن:امریکی سیکرٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے الزام عائد کیا ہے کہ عالمی دہشت گرد تنظیم 'القاعدہ' کا نیا اڈا ایران ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے  کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتہائی قریبی ساتھی مائیک پومپیو نے ایران پر لگائے جانے والے الزام کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔

واشنگٹن ڈی سی میں ایک تقریر کے دوران انہوں نے یہ متنازع بیان دیا۔

امریکی عہدیدار کی جانب سے مذکورہ بیان سامنے آنے کے فورا بعد ہی تہران نے مائیک پومپیو کے بیان کو مسترد کردیا۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ القاعدہ نے تہران کے اندر اپنی قیادت کو مرکزی شکل دے دی ہے اور اس وقت ایمن الظواہری کے نائبین وہاں موجود ہیں۔اس طرح کے دعوے انٹیلی جنس اداروں اور کانگریس کے اندر شکوک و شبہات سے دوچار رہتے ہیں۔

مائیک پومپیو نے نیشنل پریس کلب میں تقریر کے دوران کہا کہ القاعدہ کے پاس ایک نیا ہوم بیس ہے جو اسلامی جمہوریہ ایران ہے۔انہوں نے کہا کہ میں کہوں گا کہ واقعتا ایران نیا افغانستان ہے اور یہ القاعدہ کے اہم جغرافیائی مرکز کے طور پر ہے،لیکن یہ حقیقت میں بدتر ہے۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ افغانستان کے برعکس القاعدہ پہاڑوں میں روپوش تھی لیکن القاعدہ آج ایرانی حکومت کے تحفظ کے تحت کام کر رہی ہے۔خیال رہے کہ سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو 20 جنوری کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت ختم ہونے کے ساتھ ہی عہدے سے رخصت ہوجائیں گے۔

انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری تہران پر دبا ؤڈالے اور فوجی کارروائی کا مطالبہ کرنے سے گریز کرے۔دوسری جانب ایران نے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ کے متنازع بیان کو مسترد کردیا۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ایک ٹوئٹ میں مائیک پومپیو کے بیان کی مذمت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ اب کوئی بے وقوف نہیں بنے گا جبکہ تمام القاعدہ کے اراکین مائیک پومپیو کے پسندیدہ ایم ای سے آئے تھے اور کوئی بھی ایران سے نہیں تھا۔