کاروبار و تجارت کے حوالے سے عالمی شہرت رکھنے والے ادارے بلومبرگ نے دنیا بھر کے مالدار ترین لوگوں کی فہرست جاری کی ہے جس میں اسپیس ایکس اور ٹیسلا جیسی مشہورکمپنیوں کے بانی امریکی صنعت کارایلون مسک 188 ارب ڈالر دولت کے ساتھ دنیا کا امیر ترین آدمی قراردیا گیا ہے۔ دنیا کے500مالدار ترین ارب پتیوں کی اس فہرست میں شامل پہلے 10 میں سے8کا تعلق امریکا سے ہے۔ جن میںسے7مالدار ترین لوگ ٹیکنالوجی سے وابستہ ہیں ایک سال پہلے ایلون مسک کی دولت صرف 29 ارب ڈالر تھی جو 2020میں کورونا وباءکے باوجود بڑھتی ہوئی 188 ارب ڈالر پر پہنچ چکی ہے۔اس رپورٹ کی اشاعت کے چوبیس گھنٹوں کے اندر ایلون مسک کی دولت مزید بڑھ کر 195 ارب ڈالر پر پہنچ گئی۔ایمیزون اور واشنگٹن پوسٹ جیسے اداروں کے مالک جیف بیزوز صرف 4 ارب ڈالر فرق کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں انکی موجودہ دولت 184 ارب ڈالر ہے مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس اگرچہ دنیا کے متمول ترین لوگوں میں شامل ہیں لیکن بلومبرگ کی فہرست میں وہ ٹاپ ٹین میں جگہ نہیں بنا سکے انگریزوں کی خوبی یہ ہے کہ وہ اپنی ایک ایک پائی کا حساب صاف بتادیتے ہیں وہ ٹیکس چراتے ہیں نہ دولت چھپاتے ہیں ۔انسانیت کی خدمت کےلئے دنیا بھر میں فلاحی ادارے قائم کرتے ہیں بل گیٹس کی مثال ہمارے سامنے ہے جو دنیا سے پولیو کے خاتمے کے لئے سب سے زیادہ دولت خرچ کرتے ہیں۔ مسلمانوں میں بھی ارب پتی کھرب پتی لوگ موجود ہیں مگر ان کی دولت کا حساب وہ کسی کو بتاتے ہیں نہ ہی خود حساب رکھتے ہیں۔عرب شیوخ کے پاس ایلون مسک سے زیادہ دولت اور اثاثے ہوں گے۔دین اسلام نے دولت جمع کرنے سے منع نہیں کیا لیکن دولت پر زکواة فرض قرار دیا تاکہ اس دولت سے غریبوں ،ناداروں، بیواﺅں اور یتیموںکو بھی فائدہ پہنچے ہمارے ملک پاکستان میں بھی ارب پتیوں کی کمی نہیں۔ 1970کے عشرے تک ملک میں صرف 22 خاندان کروڑ پتی شمار ہوتے تھے ۔ جن میں حال ہی میں وفات پانے والے کراچی کے صنعت کار سیٹھ عابد بھی شامل تھے۔ یہ وہی سیٹھ عابد ہیں جن کا پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی کامیابی میں بڑا ہاتھ ہے وہ جوہری ٹیکنالوجی کی مشینری سکریپ کے حساب سے خرید کر پاکستان لاتے رہے اور ایٹمی پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ۔ایسے ہی مخیر دولت مندوں میں چترال سے تعلق رکھنے والے نوجوان کاروباری شخصیت انور امان بھی شامل ہیں جو امریکہ میں کاروبار کرتے ہیں اور درجنوں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مالک ہیں۔جب حکومت پاکستان نے اوورسیز پاکستانیوں کو اپنے ملک میں سرمایہ کاری کی دعوت دی تو انور امان نے سب سے پہلے لبیک کہا انہوں نے چترال شہر میں اپنی ماں کے نام سے فائیو سٹار ہوٹل کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ بی جان ہوٹل میں چار سے پانچ ارب کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ چترال ائرپورٹ کے قریب سینگور کی چٹان کے اوپر تعمیر ہونے والا یہ اپنی نوعیت کا منفرد اوربلاشبہ ملک کا خوبصورت ترین ہوٹل ہوگا۔یہاں سینکڑوں افراد کو روزگار ملے گا۔ ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو رہائش کی بہترین سہولت ملے گی۔ سیاحت کو فروغ ملے گااور ملک کو قیمتی زرمبادلہ حاصل ہو گا۔ انور امان نے سیاحت کی ترقی کےلئے حکومتی پروگراموں میں ہاتھ بٹانے کے علاوہ کئی فلاحی منصوبے بھی شروع کئے ہیں جن میں نادار طلباءکو اعلیٰ تعلیم کےلئے وظائف دینا، عبادت گاہوں کی تعمیر و تزین و آرائش اور ثقافت کے تحفظ اور فروغ کے منصوبے شامل ہیںانور امان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس صوبے اور ملک کے متمول لوگ بیرون ملک جائیدادیں اور آف شور کمپنیاں بنانے اور اپنی دولت زیادہ منافع کے لالچ میں غیر ملکی بینکوں میں رکھنے کے بجائے اپنے ملک کی ترقی کےلئے استعمال کریں تو یہ ملک دن دگنی رات چوگنی ترقی کرسکتا ہے۔ ملک و قوم کی ترقی اورانسانیت کی بہبود کےلئے اپنی دولت خرچ کرنے والے ہی اس ملک کے اصل ہیرو ہیںاور ان کا نام لوگوں کے دلوں اور تاریخ کے اوراق میں ہمیشہ زندہ رہتا ہے۔