مودی سرکار اور گودی میڈیا کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا بھارتی صحافی ارنب سوامی کی واٹس ایپ نے پلوامہ کے جھوٹے ڈرامے کا پول بیچ چوراہے کھول دیا۔ واٹس ایپ کی تحریری گفتگو میں ثابت ہوگیا کہ پلوامہ کا ڈرامہ سیاسی چال تھی جس کے ذریعے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سیاسی فائدے کیلئے اپنے ہی عوام اور فوجیوں کوموت کے منہ میں دھکیل دیا۔ بھارتی آرمی چیف جنرل پین راوت کو اس سارے ڈرامے کا علم تھا اس کا منہ بند کرنے کیلئے ریٹائرمنٹ کے فوراً بعد اسے سی ڈی ایس کا بڑا عہدہ دیا گیا۔ بھارتی فضائیہ بھی مودی کے سیاسی مفادات کے تحفظ کیلئے جھوٹ بولتی رہی،نریندر مودی نے جعلی فلیگ آپریشن کی تشہیر کیلئے بھارتی میڈیا کو ٹی آر پیز کی رشوت دے کر خریدا۔بھارتی مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے ساتھ بدسلوکی، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے خلاف مہم میں بھی بھارتی حکومت کو منہ کی کھانا پڑی۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارتی صحافی ارنب سوامی کی واٹس ایپ میں کئی چشم کشا انکشافات سامنے آئے ہیں رپورٹس کے مطابق بی جے پی حکومت کی گود میں پلنے والا بھارتی میڈیا مودی کے غلط کاموں کا بھی دفاع کرتا رہا۔ قومی سلامتی سے متعلق وزیراعظم کے معاون خصوصی معید یوسف کے مطابق بھارت پاکستان کے خلاف 20 سال سے دہشت گردی کا ڈھونگ رچارہا ہے جبکہ دوسری جانب وہ خود پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال میں دہشت گردی کی سرپرستی کررہا ہے۔ اب اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے پر حیران نہیں ہونا چاہئے۔کیونکہ یہ روز کا معمول بن گیا ہے۔ ممبئی دہشت گردی، پارلیمنٹ پر حملہ، مسافر ٹرین میں دھماکہ، پلوامہ حملہ اور بالاکوٹ کاروائی سمیت اپنے ملک کے اندردہشت گردی کے واقعات میں خود بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت سامنے آئے ہیں۔ کشمیر اور خالصتان سمیت علیحدگی کی تحریکوں پر پردہ ڈالنے، چین اور پاکستان کے ہاتھوں فوجی محاذ پر ہزیمت اٹھانے کے بعد مودی سرکار اپنا چہرہ بچانے کیلئے پلوامہ کی نوعیت کا کوئی جعلی آپریشن کرسکتا ہے۔ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے بھارت افغان سرزمین کو استعمال کرتا رہا ہے جس کے ٹھوس ثبوت پاکستان نے اقوام متحدہ کے سامنے رکھے ہیں لیکن اب تک عالمی ادارے کی طرف سے بھارت کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں آئی۔ بھارت ایک ارب بیس کروڑ کی آبادی والی دنیا کی بڑی مارکیٹ ہے اور امریکہ سمیت دنیا کے دیگر صنعتی ممالک اپنی تجارتی منڈی کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے۔ حال ہی میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایاگیا ہے کہ بھارت کے کئی مالیاتی ادارے دہشت گردوں کی مالی معاونت کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ اورانسانی حقوق کی تنظیموں نے مقبوضہ کشمیر میں آٹھ لاکھ بھارتی افواج کی بربریت اور مظلوم کشمیریوں پر گذشتہ سات عشروں سے ڈھائے جانے والے مظالم کی تصدیق کی ہے اور مختلف فورمز پر ان مظالم کی مذمت بھی کی گئی ہے مگر بھارت کے خلاف عملی اقدامات سے عالمی برادری پھر بھی گریزاں ہے۔یہ بات بارہاثابت ہوچکی ہے کہ بھارت جمہوری ریاست نہیں رہی بلکہ ایک مافیا ہے یہ خطے کا پولیس مین بننا چاہتا ہے سارک تنظیم کے تمام ممالک بھارت سے نالاں ہیں لیکن بڑی فوجی قوت ہونے کی بناء پر خطے کے چھوٹے ممالک اس سے ٹکر لینے کی جرات نہیں کرتے۔صحافی ارنب سوامی کی خفیہ گفتگو میں سنسنی خیز انکشافات کے بعد بھارتی عوام بھی مودی سرکار کی جعل سازیوں سے آگاہ ہوچکے ہیں بی جے پی کی حکومت اندرونی دباؤ کے سامنے بہت جلد گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوجائے گی۔لیکن سیاسی مفادات کیلئے دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے کی پالیسی سے نہ صرف جنوبی ایشیاء بلکہ پوری دنیا کے امن کو سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں جس کا عالمی برادری کو ہنگامی طور پرنوٹس لینا ہوگا۔