بھارتی اینکر گوسوامی کی واٹس ایپ چیٹ سے ثابت ہوگیا ہے کہ پلوامہ واقعہ فالس فلیگ آپریشن تھا تاکہ انتخابات میں نریندر مودی کی کامیابی کو یقینی بنایا جاسکے اس گفتگو نے بھارت کے مکروہ اور مذموم عزائم بے نقاب کردیئے ہیں اور پاکستان کے دیرینہ موقف کی تائید وتصدیق کردی ہے حالیہ مہینوں میں عالمی برادری کے سامنے بھارت کی ریاستی سرپرستی میں پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں ملوث ہونے اور پاکستان مخالف جھوٹی عالمگیر مہم چلانے کے ناقابل تردید شواہد آچکے ہیں ۔تازہ انکشافات سے ثابت ہوگیا ہے کہ پاکستان اب تک جن امور کی مسلسل نشاندہی کرتا آرہا ہے وہ تمام حقائق درست ہیں ۔بی جے پی حکومت نے پلوامہ کا ڈرامہ رچایا ، پاکستان پر دہشت گردی سے متعلق جھوٹ باندھا بھارت کے اندر قوم پرستی کی آگ کو مزید بھڑکا یا ‘نام نہاد سرجیکل سٹرائیک کے دعوے کرنے کے علاوہ انتخابات جیتنے کی خاطر اپنی قوم کے جذبات کو گمراہ کن رخ پر ڈالا یہ طرز عمل بلاشعبہ آر ایس ایس ، بی جے پی حکومت کے انتخابی اندازوں کے مطابق دہرایا گیا اس حوالہ سے ترجمان دفتر خارجہ کاکہناہے کہ ہم نے ابتداءسے ہی پاکستان کے خلاف بھارت کے گمراہ کن ، بے بنیاد اور زہریلے پروپیگنڈے کو مسترد کیا اور اور یہ حقائق اجاگر کئے کہ پلوامہ حملے کا سب سے بڑا فائدہ بی جے پی حکومت کو ہوا کیوں کہ اس نے لوک سبھا میں واضح نشستیں جیت لیں ‘ترجمان کایہ بھی کہناہے کہ” واٹس ایپ گفتگو کا ٹرانسکرپٹ اس امر کا بین ثبوت ہے کہ کیسے فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے واضح انتخابی کامیابی کی راہ ہموار کی گئی اور اس منصوبے پر عمل کیا گیا“ یہ ٹرانسکرپٹ ہندوانتہا پسند حکومت اور بھارتی میڈیا میں ان کے کارندوں کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرتا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ آر ایس ایس ، بی جے پی کا انتہا پسند ایجنڈا کس قدر گہرائی میں جاکر بھارتی ریاستی اداروں میں سرایت کرچکا ہے دوسری جانب اس سے یہ بھی واضح ہوجاتا ہے کہ بھارتی شہریوں کے حقوق ، آزادی اور بھارتی معاشرے میں جمہوری اقدار کو بیمار ذہنیت کے ذریعے بری طرح تباہ کیا اور چھینا جارہا ہے یہ امر نہایت اہم ہے کہ کس قدر سفاک حکومت کے فروعی سیاسی مفادات کے لئے کئے جانے والے اقدامات خطے میں امن وسلامتی کو سنگین خطرات سے دوچار کررہے ہیں ۔امر واقعہ یہ ہے کہ پلوامہ واقعہ فالس فلیگ آپریشن کے ثابت ہونے سے پاکستان کے دیرینہ موقف کی تصدیق ہوگئی ہے اور بھارتی حکومت اور بھارتی میڈیا کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا ، بھارت ایک عرصہ سے پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات عائد کرتا آیا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت خود ایک دہشتگرد ملک ہے نریندر مودی نے الیکشن جیتنے کےلئے یہ سارا ڈرامہ رچایا ہے اور بھارتی عوام کو مغالطہ میں رکھا ۔ نریندر مودی نے پوری بھارتی قوم کے جذبات کو گمراہ کن رخ پر ڈالا نریندر مودی کے سرجیکل سٹرائیک کے دعوے بھی غلط ثابت ہوئے اور اس کے اقدامات نے جنوبی ایشیاءکے امن کو سخت خطرات سے دوچار کردیا ہے۔جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے تو اس نے ہمیشہ بھارت کے گمراہ کن ، بے بنیاد اور زہریلے پروپیگنڈے کو مسترد کیا ہے ۔ نریندر مودی نے فالس آپریشن کے ذریعے انتخابی کامیابی ضرور حاصل کی تاہم اسکوپاکستان نے پلوامہ حملے کا جس جرات ، بیباکی اور دلیری سے جواب دیا وہ بھی تاریخ کا سنہرا باب ہے اس کامیابی سے جہاں پاکستان کا مورال بلند ہوا وہاں بھارت کا مورال خاصا ڈاﺅن ہوا اور اسے عالمی سطح پر شرمندگی اٹھانا پڑی دنیا پر اس کا دوغلا پن ثابت ہوا ااور پاکستان کے ہاتھوں اسے ہزیمت اٹھانا پڑی ہے، بھارت اس خطہ میں جو کررہا ہے وہ نہ صرف اس خطہ بلکہ عالمی امن کو بھی متاثر کرسکتاہے بھارت کے اس مکروہ کردار میں امریکہ اس کا برابر کا ساتھ دیتا رہا ہے ایک طرف امریکہ عالمی امن کا دعویدار بنتا ہے دوسری طرف وہ بھارت کا ساتھ دے کر جنوبی ایشیاءکےساتھ عالمی امن کو بری طرح سے متاثر کررہا ہے ابتداءمیں میں جب صدر ٹرمپ نے اقتدار سنبھالا تو اس نے نہایت اچھی تقریر کی تھی یہاں تک اس نے کہا کہ امریکی فوج جن ممالک میں تعینات ہے اسے واپس بلایا جائےگا ، ہم نے اپنی حفاظت کرنی ہے دوسروں کی نہیں ۔ دوسرے اپنی حفاظت کا بندوبست خود کریں تاہم بعد میں انہوں نے اپنی تقریر کے برعکس اقدامات کئے جس سے اس کی شخصیت متنازعہ بن گئی اور بالآخر حالیہ صدراتی انتخابات میں انہیں بد ترین شکست کا سامنا کرنا پڑا اب جو بائیڈن نئے امریکی صدر بن گئے ہیں امید ہے کہ وہ عالمی امن کے قیام کےلئے مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حل کےلئے حکمت عملی مرتب کرینگے، تاکہ متحارب ممالک جنگی ماحول سے نکل سکیں، نریندر مودی نے بھارت کے اندر قوم پرستی کی آگ اتنی بڑھادی ہے کہ امکان یہ ہے کہ وہ اور انکی حکومت خود اس آگ کا شکار ہونگے اور بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کا عمل از خود شروع ہوجائیگا اس طرح جو گڑھا انہوں نے پاکستان کےلئے کھوداہے اس میں وہ خود گرکرفنا ہوجائیگا اوربظاہر بھارت میں اٹھنے والی کسان تحریک مودی سرکاری کےلئے پلوامہ ڈرامہ کے انکشاف سے کہیں بڑا جھٹکا بنتی جارہی ہے اس کو مکافات عمل کی ابتداءکہاجاسکتاہے ۔