کینیڈین حکام نے کریمہ بلوچ قتل کو غیر مجرمانہ قرار دیدیا،بھارتی میڈیا کو سانپ سونگھ گیا

ٹورنٹو:پاکستان کے ریاستی و دفاعی اداروں کے خلاف بھارت کے بے بنیاد اور جھوٹے الزامات  عالمی سطح پر ایک بار پھر بے نقاب ہوگئے ہیں۔

کینیڈین  حکام نے کریمہ بلوچ قتل کو غیر مجرمانہ قرارد دیتے ہوئے پاکستان کے خلاف  بھارتی  پراپیگنڈا کوبے نقاب کر دیاہے۔

 ٹورنٹو پولیس حکام  کے مطا بق پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی  37 سالہ کریمہ محراب  بلوچ کی گمشدگی کے حوالے سے 20دسمبر کو ان کے فیملی ممبر نے رپورٹ  درج کرائی تھی  جس کے بعد  پولیس حکام   نے 21دسمبر کو مکمل تحقیقات  کی اور رپورٹ دی کہ انہیں کریمہ بلوچ کی لاش ملی  ہے۔

 انہیں قتل نہیں کیا گیا  انکی موت غیر مجرمانہ موت ہے اور اس حوالے سے جتنی بھی  افواہیں گردش کر رہی ہیں وہ  غلط ہیں۔

 حکا م نے بتا یا کہ انکی موت سے متعلق مزید تفصیلات مخفی رکھی گئی ہیں، اگر ورثاء اس حوالے سے  انصاف کے متقاضی ہیں تو  وہ بذریعہ انٹرنیشنل گروپ ایسو سی ایشن یا  دفتر خارجہ  کے ذریعے عد الت سے رجوع کر سکتے ہیں۔

 ٹورنٹو پولیس نے سانحہ پر اظہار افسو س اور لواحقین سے  ہمدردی  کا اظہار بھی کیا۔

 ٹورنٹو پولیس کی جانب سے کریمہ بلوچ قتل کی ان رپورٹس کے بعد بھارتی پراپیگنڈا بری  طرح ناکام ہو گیا۔

یاد رہے کہ کریمہ بلوچ کی موت کے بعد بھارت کے بکاؤ میڈیا نے الزامات عائد کئے تھے کہ کریمہ بلوچ کے قتل کے پیچھے پڑوسی ملک کا ہاتھ ہے  تاہم کینیڈاحکام کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے بعد بھارت کو سانپ سونگھ گیا ہے۔