ٹرمپ کے خلاف مواخذے کا آرٹیکل سینیٹ میں پیش 

واشنگٹن:امریکی ایوان نمائندگان نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذہ کا آرٹیکل سینیٹ میں پیش کردیا، جس میں سابق صدر پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے بغاوت کو بھڑکایا جس کے نتیجے میں 6 جنوری کو کانگریس کی عمارت میں ہنگامہ آرائی ہوئی۔

 ایوان نمائندگان کے نو ڈیموکریٹس ارکان جن کو ایوان نمائندگان کی سپیکرنینسی پلوسی کی جانب سے مواخذہ مینیجرمقررکیا گیا ہے نے کانگریس کے ایوان بالا میں یہ آرٹیکل پیش کیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق تمام 100 امریکی سینیٹرز بحیثیت ثالت حلف اٹھائیں گے اور2 فروری تک جوابدہی کے لئے ٹرمپ کو باضابطہ طور پر سمن جاری کیا جائے گا۔مواخذہ کی کارروائی کا آغاز 8 فروری سے ہوگا۔

مواخذہ مینیجرکے سربراہ جیمی راسکن نے سینیٹ کے ایوان میں ٹرمپ کے خلاف مواخذہ کا مضمون بلند آواز میں پڑھتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ نے امریکہ اور اس کے سرکاری اداروں کی سلامتی کو سنگین خطرے میں ڈالا۔وہ جمہوری نظام کی سالمیت کے لئے خطرہ بنے، اقتدار کی پرامن منتقلی میں مداخلت کی اورحکومت کے ایک اہم ادارے کو درہم برہم کیا۔اس طرح انہوں نے بطور صدراپنے عہد سے غداری کی۔