بنگلہ دیش کا اسرائیل سے عوام کی جاسوسی کیلئے آلات خریدنے کا انکشاف

دوہا،ڈھاکہ:مشرق وسطیٰ کے ایک ٹی وی چینل نے انکشاف کیا ہے کہ بنگلہ دیش نے اسرائیل کے تیار کردہ ایسے جاسوسی آلات خریدے ہیں جس کی مدد سے وہ بیک وقت سینکڑوں افراد کے موبائل فون کی نگرانی کرسکتا ہے۔

 الجزیرہ ٹی وی کی تحقیقاتی رپورٹ میں کے مطابق حاصل کردہ دستاویزات اور بیانات سے معلوم چلا ہے بنگلہ دیش کی فوج نے بنکاک میں مقیم مڈل مین کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی سے سامان خریدا اور بنگلہ دیشی فوجی انٹیلی جنس افسران کو اسرائیلی انٹیلی جنس ماہرین نے ہنگری میں تربیت دی۔

خیال رہے کہ بنگلہ دیش، اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور ان کے مابین کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

الجزیرہ کے خفیہ ذرائع نے بتایا کہ ٹھیکیدار نے کسی بھی طرح سے یہ نہیں کہا کہ بنگلہ دیش کے لوگوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ یہ مصنوعات اسرائیل سے آئی ہیں۔

بنگلہ دیش کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور اس کے ساتھ تجارت ممنوع ہے۔

بنگلہ دیش میں دنیا کی چوتھی بڑی مسلم آبادی ہے اور وہ اپنے شہریوں کو فلسطینی اراضی پر فوجی قبضے کا حوالہ دیتے ہوئے وہاں سفر کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔

سرکاری طور پر بنگلہ دیش کا موقف ہے کہ وہ اس وقت تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا جب تک کہ ایک آزاد فلسطینی ریاست موجود نہ ہو۔

یہ انکشاف الجزیرہ کی تحقیقات کا ایک حصہ ہے جس میں وزیر اعظم کے تمام طاقتور بنگلہ دیشی جرائم پیشہ افراد اور وزیر اعظم شیخ حسینہ کے درمیان قریبی تعلقات کو ظاہر کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق فوجی سازوسامان کی خریداری میں ایک اہم شخص حارث احمد نے کردار ادا کیا جو ایک سزا یافتہ مجرم اور بنگلہ دیش کی فوج کے سربراہ عزیز احمد کا بھائی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ حارث احمد اب بنگلہ دیش میں رہائش پذیر ہے لیکن 1996 میں ہونے والے قتل کے الزام میں بنگلہ دیش میں مطلوب تھا اور جعلی پاسپورٹ کے ذریعے 2015 میں ہنگری میں آباد ہوا تھا جبکہ اسکے خلاف انٹرپول ریڈ نوٹس بھی جاری تھا۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ حارث احمد کے بھائی عزیز احمد بنگلہ دیش کی فوج کے سربراہ بننے کے ایک روز بعد جاسوسی آلات 'پی 6 انٹرسیپٹ' کے حصول کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔

ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس ماہرین نے بنلگہ دیش کی انٹیلی جنس ایجنسی 'ڈی جی ایف آئی' کے افسران کو آلات کی افادیت کا مظاہرہ کرنے کے لیے ہنگری میں غیر قانونی طور پر کالز کی نگرانی کیں۔

پرائیویسی انٹرنیشنل سے تعلق رکھنے والے ایلیٹ بینڈینی نے پی 6 انٹرسیپٹ کے بارے میں بتایا کہ یہ بڑے پیمانے پر نگرانی کا ایک آلہ ہے جو بیک وقت 200 سے 300 موبائل فون ٹریس کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 'یہ سیل ٹاور کی طرح برتا کرتا ہے لہذا ایک مخصوص علاقے میں تمام فون سے رابطہ قائم کرتا ہے اور یہ مواصلات میں مداخلت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے'۔

تحقیقاتی یونٹ نے ڈی جی ایف آئی، حارث اور عزیز احمد کے علاوہ سمیت دیگر ملوث تمام افراد سے رابطہ کیا اور ان کا موقف لینے کی کوشش کی لیکن کسی نے کوئی جواب نہیں دیا۔