ہیٹی میں صدر کو قتل کرکے حکومتی تختہ الٹنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی

ہیٹی:ہیٹی کے حکام نے بتایا ہے کہ صدر جوونل موز کو قتل کرنے اور حکومت کا تختہ پلٹنے کی کوشش کو ناکام بنادیا گیا ہے۔

 وزیر انصاف روکفیلر ونسنٹ کے مطابق یہ منصوبہ 'بغاوت کی کوشش' تھی۔حکام کے مطابق کم از کم 23 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں ایک اعلی جج اور نیشنل پولیس کے ایک عہدیدار بھی شامل ہیں۔

صدر کا کہنا تھا کہ 'میں محل میں اپنے سیکیورٹی کے اعلی ٰسربراہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ان لوگوں کا ہدف میری جان لینا تھا'۔

انہوں نے اپنی اہلیہ اور وزیر اعظم جوزف جوتھی کے ہمراہ پورٹ او پرنس ایئر پورٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ 'اس منصوبے کو ختم کردیا گیا'۔

جوزف جوتھی نے کہا کہ سازشیوں نے صدارتی محل میں پولیس عہدیداروں سے رابطہ کیا جو صدر کو گرفتار کرنے اور پھر 'نیا' صدر عہدے پر بٹھانے میں مدد کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

ہیٹی کی قومی پولیس فورس کے ڈائریکٹر لیون چارلس نے بتایا کہ افسران نے دستاویزات، نقد رقم اور متعدد اسلحہ ضبط کرلیا ہے جن میں اسالٹ رائفلز، ایک یو زیڈ آئی سب میشین گن، پستول اور تیز دھار والے آلات شامل ہیں۔

جوزف جوتھی نے مزید کہا کہ ان دستاویزات میں جج کی ایک تقریر بھی شامل تھی جس نے عبوری حکومت میں عبوری رہنما بننے کا منصوبہ بنایا تھا۔تاہم اپوزیشن کے سیاسی شخصیات نے ان دعوؤں کو مسترد کردیا کہ بغاوت کی کوشش کی گئی تھی۔

وکیل آندرے مشیل نے اے ایف پی کو بتایا کہ 'آپ دو پستول اور تین یا چار رائفل کے ساتھ بغاوت نہیں کرتے ہیں '۔انہوں نے مزید کہا کہ موائس بغاوت کی کوشش کا سامنا کرنے کا دعوی ٰنہیں کرسکتے ہیں کیونکہ ان کی صدارتی مدت پوری ہوگئی تھی۔

جوونل موز گزشتہ ایک سال سے اپنے اقتدار پر بغیر کسی احتساب کے حکومت کررہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ 7 فروری 2022 تک آئین کی تشریح کے تحت صدر رہیں گے۔