انسان کا عظمت و کمال یہ ہے کہ اِس کے قول و فعل سے ہر سطح پر آسانیاں تخلیق ہوتی ہیں اور اِسی کردار کو ”انسانیت‘ ‘کہا جاتا ہے جس کی سربلندی و معیار کے لئے کہیں اصول تو کہیں عقائد و اعتماد تشکیل دیا جاتا ہے۔ اِنسانی تاریخ میں اقوام کے عروج و زوال میں ”انسانیت کا عمل دخل“ اور کردار واضح ہے‘ جن معاشروں میں انفرادی و اجتماعی حیثیت سے انسانیت کی فلاح و بہبود کے بارے میں سوچا گیا وہ دوسروں سے قطعی مختلف دکھائی دیتے ہیں اور اِس سلسلے میں انسانی تاریخ کی حالیہ و کامیاب ترین مثال ’عوامی جمہوریہ چین‘ کی ہے‘ جہاں نہایت ہی مختصر وقت میں سینکڑوں کروڑوں افراد کو ’خط غربت‘ سے بلند کر دیا گیا اور یہ سب کچھ دیکھتے دیکھتے رونما ہونے کی کہانی خاصی دلچسپ و حاصل مطالعہ ہے جس کا ذکر چین کے ژی جنپنگ نے کرتے ہوئے ’انتہائی غربت میں کمی کی کوششوں اور اُن کوششوں کی کامیابی کو ”اِنسانی تاریخ معجزہ“ قرار دیا ہے۔ چین کی قیادت دنیا کو جس ’معجزنما انسانی تاریخ‘ سے متعارف کروا رہی ہے اور ایک ہی بات کو بار بار کہتے ہوئے چین کی قیادت جس خاص نکتے پر غور کرنے کی ترغیب دے رہی ہے کہ اگر دنیا کی کل آبادی میں 18.47 فیصد حصہ رکھنے والا چین اپنے ہاں انتہائی غربت کو کم کر سکتا ہے تو دیگر ممالک بھی ایسا کر سکتے ہیں‘ بالخصوص پاکستان جو کہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے پہلے 10 ممالک (بالترتیب چین‘ بھارت‘ امریکہ‘ انڈونیشیا‘ پاکستان‘ برازیل‘ نائجیریا‘ بنگلہ دیش‘ روس اور میکسیکو) میں شمار ہوتا ہے اگر پاکستان بھی چین کی حکمت عملی کو قابل عمل سمجھے اور اِس سے فائدہ اُٹھائے تو انتہائی غربت میں کمی کا ہدف زیادہ آسانی اور کم وقت میں حاصل کرسکتا ہے۔ غربت کی نہ کوئی ایک مستقل شکل ہے اور نہ ہی کوئی ایسی حالت جو مستقل ہو‘ اِسی لئے ’خط غربت‘ وضع کرتے ہوئے تین پہلوو¿ں (سماجی‘ اقتصادی اور سیاسی حالت و حالات) کو مدنظر رکھا جاتا ہے کیونکہ جب تک مرض یعنی غربت کی نوعیت و شدت کی درست تشخیص نہیں ہوگی اور وقت تک اِس کا علاج بھی ممکن نہیں ہوگا جیسا کہ حالیہ چند ماہ کے دوران دیکھا گیا کہ کورونا وبا کی وجہ سے ’کاروباری سرگرمیاں معطل کرنے کے بعد پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کے لئے حکومت نے اربوں روپے نقد امداد کے طور پر تقسیم کئے اور موجودہ حکومت کی جانب سے ”احساس پروگرام‘ ‘جبکہ ماضی کی حکومتوں میں ”بینظیرانکم سپورٹ پروگرام‘ ‘کے ناموں سے نقد مالی کی جاتی رہی لیکن اُس سے نہ تو انتہائی غربت میں کمی آئی اُور نہ ہی اُن افراد کی مالی حیثیت بلند ہوئی کہ وہ اپنے پاو¿ں پر کھڑے ہو سکتے اور اُنہیں مزید کسی مالی امداد کی ضرورت باقی نہ رہتی۔ پاکستان کو موضوع کی گہرائی کو سمجھنا ہوگا جو کئی دنیا کا مسئلہ ہے اُور کئی ممالک اِس سے نمٹ جبکہ پاکستان سمیت کئی اِس میں اُلجھے ہوئے ہیں کیونکہ غربت جیسے گھمبیر معاملے کی کئی ضمنی پہلو بھی ہیں‘ جنہیں منصوبہ بندی کے مراحل پر پیش نظر رکھا جاتا ہے جیسا کہ انتہائی غربت ‘نستباً غربت ‘حالاتی غربت ‘ نسلی غربت ‘ دیہی غربت اور شہری غربت شامل ہیں۔ ضرورت غربت کے بارے سوچتے ہوئے اُس نظام پر نظرثانی اُور اصلاح و تبدیلی کا ہے‘ جو مسائل کی جڑ ہے اُور چین کی صنعتی و سماجی ترقی ہو یا انتہائی غربت میں کمی‘ ہر ہدف اُور انسانی تاریخ کا ہر سنگ میل عبور کرنے میں کامیابی کی بنیادی وجہ بھی یہی ہے کہ چین نے اپنے ہاں ’درآمدی طرز حکمرانی کو من و عن قبول نہیں کیا۔چین صرف اپنے ہاں غربت کم کرنے میں کامیاب نہیں ہوا بلکہ وہ اُن ترقی یافتہ ممالک کی بھی مدد کر رہا ہے جو اپنے ہاں پائی جانے والی غربت میں کمی چاہتے ہیں۔ چین کی حکمراں جماعت ’کیمونسٹ پارٹی‘ کا اعتماد رکھنے والے صدر ژی جنپنگ نے سال 2015ءمیں اِعلان کیا تھا کہ ”سال 2020ءتک اِنتہائی غربت کو ختم کر دیں گے“ اُور چین نے وہ کر دکھایا جس پر اِنسانی عقل اُور تاریخ دونوں حیران ہیں۔