کامیاب زندگی : رہنما اصول

کیا آپ عملی زندگی میں خود کو کامیاب سمجھتے ہیں؟

عملی زندگی سے متعلق ماہرین کی آرا کو جمع اُور تدوین کیا جائے تو 42 ایسے پہلوؤں کی نشاندہی ہوتی ہے جن سے مزین کسی شخص کی زندگی کو کامیاب قرار دیا جا سکتا ہے۔ توجہ طلب ہے کہ اگر عملی زندگی ان تمام یعنی بیالیس خصوصیات کی حامل نہ بھی لیکن اگر ان خصوصیات میں سے چند ایک بھی حاصل کر لی جاتی ہیں تو اس سے ملازمتی اطمینان کا معیار بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

کامیاب زندگی کے اجزاء انفرادی نقطہ نظر اور ترجیحات پر منحصر ہیں. تاہم یہاں 42 ممکنہ اجزا کی ایک فہرست ہے جسے اکثر مکمل و کامیاب زندگی کے لئے اہم سمجھا جاتا ہے:‏

‏خود آگاہی‏
‏مقصد‏
‏جذبہ‏
‏لچک‏
‏خود نظم و ضبط‏
‏صبر‏
‏مطابقت پذیری‏
‏استقامت‏
‏دم‏
‏اعتماد‏
‏تجسس‏
‏کھلے ذہن‏
‏ہمدردی‏
‏احسان‏
‏سخاوت‏
‏سپاس‏
‏معافی‏
‏سالمیت‏
‏ایمانداری‏
‏احتساب‏
‏وقت کا انتظام‏
‏مالی خواندگی‏
‏ہدف کا تعین‏
سوچ‏
‏تخلیق و تخیلات‏
‏مسئلہ حل کرنے کی مہارت‏
‏مواصلات کی مہارت‏
‏قائدانہ صلاحیت
‏نیٹ ورکنگ‏
‏جذباتی ذہانت‏
‏صحت اور تندرستی‏
‏کام اور زندگی کا توازن‏
‏ اخلاقیات‏
 مطابقت پذیری‏
‏مسلسل سیکھنا‏
‏روئیوں میں لچک‏
‏وسائل کی فراہمی‏
‏حس مزاح‏
‏مثبت رویہ‏
‏اختیار و بااختیاری
‏معاونت اُور تعلقات‏
اُور‏
  اندرونی (داخلی) سکون‏ یعنی اطمینان۔

موضوع مسلسل ہے اُور ایک حالیہ تحقیق نے اِس طویل فہرست کو بہت ہی مختصر اُور جامع انداز میں پیش کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عملی زندگی کی کامیابی کو تنخواہ اُور ملازمتی عہدے جیسی 2 ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہیئے بلکہ اس کے اجزا میں 6 دیگر پہلو بھی شامل ہیں جیسا کہ ذہنی اطمینان، جسمانی صحت، ملازمتی عہدہ، تنخواہ، فراغت اُور کام کاج میں دلچسپی جیسے عناصر شامل ہیں (درج ذیل چارٹ ملاحظہ کیجئے)۔

  

No alternative text description for this image

‏ذہنی صحت اور جسمانی صحت کسی بھی مرد یا عورت کی عملی زندگی میں کامیابی کی پیمائش کے اہم اجزا ہیں کیونکہ وہ کسی فرد کی مجموعی بہبود، معیار زندگی اور اپنے اہداف کو حاصل کرنے کی صلاحیت کو نمایاں طور پر متاثر کرتے ہیں اُور ذہنی صحت و جسمانی صحت کیوں ضروری ہیں اُور ان کا تعلق کن ضمنی شعبوں سے ہوتا ہے اِس تفصیل اُور وضاحت سے سمجھنے کی ضرورت ہے:‏

‏فلاح و بہبود کی بنیاد:‏‏ ذہنی اور جسمانی صحت کسی فرد کی فلاح و بہبود کی بنیاد کے طور پر کام کرتی ہے. جب دونوں اچھی حالت میں ہہوں تو اطمینان حاصل ہوتا ہے۔‏

‏توانائی اور پیداواری صلاحیت:‏‏ اچھی جسمانی صحت ملازمتی اہداف کے حصول کے لئے درکار ضروری توانائی فراہم کرتی ہے۔ جب کوئی شخص جسمانی طور پر ٹھیک یعنی تندرست ہوتا ہے تو وہ مؤثر طریقے سے کام کاج کر سکتا ہے۔‏

جذباتی اظہار و برداشت:‏‏ اچھی ذہنی صحت جذباتی اظہار کو برداشت اُور قابل برداشت بناتی ہے۔ جو کامیابی کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ 

مثبت سوچ:‏‏ ذہنی صحت زندگی کے بارے میں نقطہ نظر کو متاثر کرتی ہے۔ ایک مثبت ذہنی حالت امید، تخلیقی صلاحیت اور قابل عمل رویہ کا باعث ہوتی ہے اُور یہ سب اجزا کامیابی کے لئے فائدہ مند ہیں.‏

حوصلہ افزائی اور مقصد کا تعین:‏‏ ذہنی صحت حوصلہ افزائی اور اہداف کے تعاقب میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ جب افراد اچھی ذہنی صحت کا تجربہ کرتے ہیں تو، وہ بامعنی مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔‏

صحت مند سماجی تعلقات:‏‏ ذہنی اور جسمانی صحت دونوں صحت مند باہمی تعلقات میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں. مضبوط سپورٹ نیٹ ورک اور مثبت تعلقات کو کامیابی کے حصول کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔‏

تناؤ پر قابو:‏‏ اچھی دماغی صحت تناؤ کو مؤثر طریقے سے ختم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ تناؤ رہے تو اس سے فیصلہ سازی اور مسائل کو حل کرنے میں مشکل پیش آتی ہے ، جو کامیابی کی راہ میں حائل رکاوٹ ہے۔‏

طویل المدتی کامیابی:‏‏ طویل المدتی اُور مسلسل کامیابی حاصل کرنے کے لئے صرف قلیل مدتی اہداف ہی نہیں بلکہ طویل المدتی اہداف کا بھی تعین کرنا پڑتا ہے یعنی کوئی شخص خود کو چند برس بعد کس مقام یا کس علمی سطح پر دیکھنا چاہتا ہے اُور ایسا کرنے کے لئے جامع نقطہ نظر کی ضرورت ہوتی ہے جس میں ذہنی اور جسمانی صحت دونوں شامل ہیں۔‏

‏معیار زندگی:‏‏ آخر کار، کامیابی صرف ظاہری آثار و شواہد کا نام نہیں بلکہ مکمل اور بامعنی زندگی بسر کرنے کا طریقہ ہیں۔ اچھی ذہنی اور جسمانی صحت زندگی کے مجموعی معیار کو بہتر بنانے میں کردار ادا کرتی ہے۔‏

‏خلاصہ کلام یہ ہے کہ ذہنی صحت اور جسمانی صحت کامیابی کی پیمائش کرنے کے لئے لازمی (کسوٹی) ہیں کیونکہ یہ کسی فرد کے لئے اہداف کی صورت اُمید پیدا کرتے ہیں اُور ان کی وجہ سے عصری یعنی وقتی اُور مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے، مثبت نقطہ نظر برقرار رکھنے اور مکمل زندگی بسر کرنے کی صلاحیت حاصل ہوتی ہے۔ کامیابی کے لئے جامع نقطہ نظر دماغ اور جسم دونوں کے اطمینان کا مجموعہ ہوتا ہوتا ہے اُور ان دونوں کو مدنظر رکھے بغیر کامیابی تشکیل نہیں پا سکتی۔

بتحقیق جبکہ ضروری ہے تو کیا ہمیں اپنی جسمانی اُور ذہنی صحت (تندرستی) کا بھی خیال ہے؟‏