اولمپکس میں بین الاقوامی شائقین کی شرکت پر پابندی

 

جاپان نے کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کے سبب رواں سال منعقد ہونے والے ٹوکیو اولمپکس اور پیرالمپکس میں غیر ملکی شائقین کی شرکت پر پابندی عائد کردی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق اولمپکس منتظمین کی جانب سے ہفتے کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ بیرون ملک رہنے والے ٹکٹ ہولڈرز کی وضاحت کے لیے جاپانی حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بین الاقوامی شائقین اولمپکس اور پیرالمپکس کے موقع پر جاپان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

 

 

بیان میں کہا گیا کہ انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی اور انٹرنیشنل پیرالمپکس کمیٹی جاپان کے اس فیصلے کا مکمل احترام کرتے ہوئے اسے تسلیم کرتی ہے۔

 

 

 

جاپانی حکام نے اولمپک اور پیرالمپک کمیٹیوں کو بتایا کہ غیر ملکی شائقین کے ملک میں داخلے کی یقین دہانی کرانا انتہائی مشکل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس اعلان کے بعد اب ٹکٹ لینے والوں کے لیے صورتحال واضح ہو جائے گی اور تمام شرکا اور جاپانی عوام کے لیے گیمز کو محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔

 

 

گزشتہ سال شیڈول اولمپکس کو ایک سال ملتوی کردیا گیا تھا اور اب گیمز کا انعقاد 23 جولائی سے ٹوکیو میں ہونا ہے جبکہ اس کے ایک ماہ بعد 24 اگست سے پیرالمپکس منعقد ہوں گے۔

منتظمین نے کہا کہ جاپان اور دنیا کے دیگر ممالک میں کووڈ-19 کی چیلنجنگ صورتحال، سفری پابندیوں اور وائرس کی نئی طرز کے پھیلاؤ کی وجہ سے ہم یہ فیصلہ لینے پر مجبور ہوئے اور جن لوگوں نے ٹکٹ خرید لیے تھے انہیں رقم واپس کردی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 'اگر اولمپکس 2021 میں بھی نہ ہوئے تو دوبارہ منعقد نہیں ہوں گے'

تاریخ میں پہلی مرتبہ گزشتہ سال مارچ میں وائرس کے خطرے کے پیش نظر عالمی گیمز کو ملتوی کردیا گیا تھا جہاں مذکورہ مقابلے میں 200 ممالک کے 11 ہزار سے زائد ایتھلیٹس نے شرکت کرنا تھی۔

انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کے سربراہ تھامس باک نے کہا ہے کہ غیر ملکی شائقین کی شرکت پر پابندی ہر کسی کے لیے عظیم قربانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم انتہائی مایوسی کے ساتھ اولمپکس کے تمام پرجوش شائقین اور ایتھلیٹس کے اہلخانہ اور دوستوں کے علم میں یہ خبر لانا چاہتے ہیں جو گیمز دیکھنے کے لیے آنے کے منصوبے بنا رہے تھے۔

انہوں نے شائقین سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ہر فیصلہ کرتے ہوئے ہمیں حفاظت کے اصول کو اولین ترجیح دینی ہوتی ہے اور مجھے پتہ ہے کہ ہمارے جاپانی دوستوں کے لیے یہ فیصلہ لینا آسان نہیں رہا ہوگا، لیکن ہم کسی قسم کے تحفظات کا اظہار کیے بغیر اولمپکس کو کامیاب بنانے کے لیے ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔

تھامس باک نے کہا کہ اگر حالات بہتر ہوتے تو ہم گیمز میں بین الاقوامی شائقین کی موجودگی یقینی بنانے کو ترجیح دیتے لیکن وبا کی وجہ سے ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ ہم ایک آئیڈیل دنیا میں نہیں رہ رہے۔

مزید پڑھیں: کوئی پلان بی نہیں، اولمپکس اسی سال منعقد ہوں گے، تھامس باک

غیر ملکی شائقین کی شرکت پر پابندی سے ٹوکیو اولمپکس کے منتظمین کو ایک اور بڑا مالی دھچکا لگا ہے جو گیمز کی التوا کی وجہ سے پہلے ہی کافی مالی نقصان اٹھا چکے ہیں۔

کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے سبب گیمز کی لاگت پہلے ہی 2.8 ارب ڈالر بڑھ چکی ہے اور یہی وجہ ہے کہ منتظمین کسی صورت گیمز کو مزید ملتوی کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

رواں سال کے اوائل میں جاپانی وزیر اعظم یوسی ہائید سوگا نے کہا تھا کہ یہ گیمز محفوظ اور عالمی یکجہتی کی علامت ہوں گے۔

البتہ مقامی جاپانی نشریاتی ادارے کی جانب سے کیے گئے پول میں جاپانی عوام کی اکثریت نے 2021 میں اولمپکس کے انعقاد کی مخالفت کی تھی اور اسے ملتوی یا مکمل طور پر منسوخ کرنے کی تجویز دی تھی۔