انسان کے علوم و تحقیق کا ارتقائی نچوڑ (سائنس) کا کہنا ہے کہ فی الوقت علاج معالجے کا کوئی بھی ایسا طریقہ دریافت نہیں ہوا‘ جس کے ذریعے کورونا وبا سے 100فیصد محفوظ ہوا جا سکے تاہم سماجی میل جول میں فاصلہ و احتیاط برتنے کے ساتھ چہرہ ڈھانپ کر رکھنے‘ جسمانی اعضا اور گردوپیش کو صاف رکھتے ہوئے بالخصوص اپنے ہاتھوں کو بار بار دھونے‘ اپنے چہرے کو بار بار چھونے سے گریز کرنے اور صحت مند رہن سہن یعنی کھانے پینے کے طور طریقوں میں مصنوعی (ذائقہ دار) اجناس بالخصوص نشہ آور اشیا ترک کرنے سے جسم کے اندر موجود‘ پیدائشی قوت مدافعت میں اضافہ ممکن ہے‘ جو کسی بھی بیماری کے خلاف سب سے مؤثر ہتھیار اور علاج معالجے کا پہلا‘ مؤثر ترین (کارگر) طریقہ (حربہ) ہے۔ انسان کے غوروخوض اور تجربات سے اَخذ کردہ علوم کے علاوہ ایک دنیا ’روحانیت اور روحانی طریقہئ علاج‘ کی ہے جہاں‘ دل‘ دماغ اور جسم کو لاحق ہونے والی بیماریوں (عارضوں) کی وجہ سے پیدا ہونے والی بے چینی‘ اضطراب‘ خوف‘ وحشت‘ دہشت اور مایوسی کا علاج عقیدے‘ ایمان اور یقین کی تقویت سے کیا جاتا ہے۔ یہی یقین انسانی قوت ارادی کو متحرک اور جسم میں موجود بیماریوں کے خلاف علاج کے نظام کو فعال کرنے کا باعث بنتا ہے جس کیلئے بصورت دیگر ادویات استعمال کی جاتی ہیں جن کے منفی اثرات (سائیڈ ایفکیٹس) بھی ہوتے ہیں‘ جس طرح کسی بھی علاج کے کارگر (مؤثر) ہونے کیلئے لازم سمجھا جاتا ہے کہ اُسے کسی مستند معالج کی جانب سے تجویز کیا گیا بالکل اِسی طرح روحانی علاج (ذکر و اذکار پر مبنی وظائف) کے کارگر اور مؤثر ہونے کیلئے بصورت مستند معالج ایک روحانی شخصیت (پیشوا‘ رہنما) کی ضرورت ہوتی ہے۔ بہتر یہی ہوگا کہ کسی قرآنی آیت (مذکور دعائیہ کلمے (جملے) کے الفاظ کو خاص تعداد‘ ایک نشست یا متعدد نشستوں اور خاص وقت یا مخصوص اوقات میں ورد کرنے سے قبل اِس سے متعلق اجازت‘ اور ’پرہیز‘ بھی معلوم کر لئے جائیں کیونکہ اگر کوئی مریض ادویات تو کھائے لیکن وہ کھانے پینے میں معالج کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے پرہیز نہ کرے تو ادویات فائدہ نہیں دیتیں بلکہ بعض صورتوں میں اُلٹ اثر دکھانا شروع کر دیتی ہیں اور بیماری کی علامات کم ہونے کی بجائے اُن میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ روحانی علاج میں کچھ وظائف کرنے کی ’کھلی اجازت‘ ہوتی ہے جنہیں کھلی اجازت کی مقررہ حد سے زیادہ تعداد میں نہیں کرنا چاہئے۔ یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ دیگر طریقہ ہائے علاج کے برعکس ’روحانی علاج‘ اُسی صورت فائدہ دیتا ہے جبکہ ظاہر و باطن پاک و پاکیزہ رکھنے کا اہتمام کیا جائے اور کسی گناہ کو معمولی نہ سمجھا جائے۔مذکورہ بالا تینوں نکات ذہن کا مرکزی نکتہ جسمانی قوت مدافعت کی بحالی و مضبوطی ہے جس کیلئے طبیب اپنے اپنے علم کے مطابق کہیں دوا‘ کہیں دعا اور کہیں ورد و اذکار تجویز کرتے ہیں روحانی طریقہئ علاج ایسا واحد کارگر طریق ہے جس میں مذکورہ تینوں اقسام کے علاج (شفابخش‘ تسکین بخش اور مزاحم) کئے جاتے ہیں اور اِسی سے متعلق ایک تحریر بعنوان ’روحانی مشورہ‘ (اشاعت 11 جون 2020ء) میں پشاور کے سرتاج روحانی گھرانے کے چشم و چراغ سیّد سبطین قادری گیلانی کی جانب سے تلقین کردہ وظیفے کا ذکر کیا گیا تھا‘ جو روزنامہ آج کی ویب سائٹ (dailyaaj.com.pk/idaria_story/32909) پر سے ڈاؤن لوڈکیا جاسکتا ہے۔ قرآن کریم کی مختلف سورتوں پر مشتمل یہ وظیفہ شروع کرنے سے قبل باوضو‘ قبلہ رخ اور پوری (خالص) توجہ و شفایابی کی نیت کے ساتھ اوّل و آخر درود شریف پر شروع کیا جائے گا۔ ایک ہی نشست میں سورہ فاتحہ (تین مرتبہ)۔ آیت الکرسی (تین مرتبہ)۔ سورہئ یاسین (تین مرتبہ)۔ سورہ اخلاص (تین مرتبہ)۔ سورہئ الم نشرح (پانچ مرتبہ) اور سورہئ کوثر (پانچ مرتبہ) تلاوت کرنی ہیں‘ اِس وظیفے کو شروع کرنے سے قبل گیارہ مرتبہ درود ابراہیمی یا کوئی بھی دوسرا درود شریف پڑھنا ہے تاہم اوّل و آخر پڑھے جانے والے درود شریف کا شمار طاق تعداد میں ہونا چاہئے جیسا کہ گیارہ گیارہ مرتبہ رکھا جائے تو بہتر ہے۔ درود شریف پڑھتے ہوئے صاحب ِدرود‘ ختمی مرتبت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت‘ خلوص اور توجہ کا اظہار کرنا اور قرآنی آیات و درود شریف کے الفاظ ٹھہر ٹھہر کر اور سمجھ کر (غوروخوض) کے ساتھ پڑھنا ضروری (لازم) ہیں۔مختصر روحانی عمل کا ایک طریقہ مختلف بزرگ شخصیات کی جانب سے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منسوب ہے جنہوں نے خواب میں بشارت فرمائی کہ کورونا وبا سے محفوظ رہنے کے لئے 3 مرتبہ سورہئ فاتحہ‘ 3 مرتبہ سورہئ اخلاص اور 313 مرتبہ ”حسبنا اللّٰہ و نعم الوکیل“ پڑھنے والا کورونا وبا سے محفوظ رہے گا۔ اِس وظیفے کو مشہور عالم دین‘ جید فقیہ‘ اسلامی فقہ اکیڈمی (سعودی عرب) کے صدر‘ دارالعلوم کراچی کے سربراہ‘ شیخ الاسلام‘ شیخ الحدیث‘ مفتی محمد تقی عثمانی نے بھی نقل کیا ہے اور اِسے مستند وظیفہ قرار دیا ہے۔ ذہن نشین رہے کہ وظائف کی تاثیر ایمان و عقیدے‘ عمل و تقویٰ اور یقین و اخلاص سے مشروط ہوتے ہیں۔