کالام کے حوالہ سے جتنالکھنے کی ضرورت ہے اس سے کہیں زیادہ اس جنت نظیروادی کوبچانے کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے آج بھی ہزاروں لوگوں کی پہلی خواہش کالام جانے کی ہوتی ہے مگر وہاں جاکر ایک دن سے زیادہ گذارناپھرسیاحوں کیلئے مشکل ہوجاتاہے اسی لیے پھروہ باامر مجبوری مہوڈنڈ اوردیگر نواحی علاقوں کارخ کرتے ہیں وگرنہ کتنے ہی سیاح ایسے ہونگے جو صرف کالام میں چندروز آرا م کے گذار کر واپس جاناچاہیں گے مگر کالام جائیں تووہاں تفریح کے مواقع ہی موجود نہیں نہ تو کوئی معیاری فوڈ سٹریٹ ہے نہ ہی کو ئی فیملی پارک ہے جہاں بچوں کیلئے جھولے لگے ہوئے ہوں شہری قوانین کے تحت قائم کو ئی مارکیٹ بھی نہیں کہ جہاں سے سیاح مقامی مصنوعات کی خریداری مناسب داموں کرسکیں بس ہوٹل اور بازار اورپھرزیادہ سے زیادہ قریبی جنگل ہے یوں کالام میں پھرسیاحوں کادم گھٹنے لگتاہے یہ علاقہ اس وقت حددرجہ توجہ کامستحق ہے اس وقت وزیر اعلیٰ کا تعلق اسی ضلع سے ہے اگر اس دور میں کالام کی قسمت نہ بدلی گئی توپھر کبھی بھی بدلی نہیں جاسکے گی ضروری ہے کہ پہلے مرحلہ میں فوری طورپر کالام ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو پوری طرح سے فعال اور متحرک کیاجائے حکومت کی طرف سے اس اتھارٹی کے قیام کااعلان تو کیا گیاہے مگر اتنا عرصہ گذرنے کے باوجود اس کو فعال نہیں کیاجاسکاہے جس طرح اس وقت گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کام کررہی ہے اسی طرح اگر کالام ڈویلپمنٹ کو روا ں سیزن کے دوران فعال کرنے کیلئے عملی اقدامات کاسلسلہ شروع کردیاجائے تو کم ازکم اگلے سیزن تک بہت سا کام پایہ تکمیل سے پہنچائے جاسکیں گے کالام میں ایک بڑا مسئلہ اس وقت سیاحوں کی طرف سے پھیلائی جانے والی گندگی اور بڑھتی ہوئی آلودگی ہے چونکہ بہت بڑی تعداد میں سیاحتی سیزن کے دوران سیاح اس علاقہ کارخ کرتے ہیں اس لیے ہرسال بہت بڑی مقدار میں گندگی چھوڑجاتے ہیں اس وقت پورے علاقہ میں نہ تو ویسٹ کلیکشن کیلئے جدید مشینری موجود ہے نہ ہی گندگی ٹھکانے لگانے کیلئے کو ئی ڈمپنگ گراؤنڈ موجود ہے جس کی وجہ سے اس وقت ٹی ایم اے کے عملہ کو مشکلات کاسامناہے پہلے مرحلہ میں ہی اس جانب توجہ دی جانی چاہئے اگر دیکھاجائے تو کالام اور نواحی علاقوں کی خوبصورتی کادارومدا ر جنگلات پرہے جو اس وقت شدید خطرات سے دوچار ہیں جنگلات کے تحفظ کیلئے محکمہ جنگلات کو مضبوط کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ وقتاًفوقتاًبڑی تعداد میں درختوں کی کٹائی کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں خودمقامی انتظامیہ بھی اس سلسلہ میں تشویش کااظہار کرچکی ہے محکمہ جنگلات میں کالی بھیڑوں کامسئلہ توہے ہی اصل مسئلہ عملہ کی کمی کابھی ہے جو ہنگامی بنیادوں پرحل کرنے کی ضرورت ہے دوسری طرف جنگلات اورماحول اورسیاحت کیلئے اس وقت ٹمبر مافیا کے ساتھ ساتھ کرش پلانٹ مافیابھی خطرہ بنا ہواہے ماضی میں جاری شدہ اجازت ناموں یا پھر غیر قانونی طریقوں سے قائم ان کرش پلانٹس کی وجہ سے پہاڑوں کی کٹائی کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی بھی سنگین رخ اختیار کرچکی ہے اس طرح دریاؤں کے کناروں قائم اسی قسم کے کرش پلانٹس نے بھی الگ سے تباہی کررکھی ہے اس حوالہ سے اب عدالت عالیہ کے نوٹس کے بعد کاروائی شروع ہوچکی ہے جس کو پھر منطقی انجام تک پہنچانا ضروری ہے کس کس بات کارونارویا جائے کیونکہ غیرقانونی کان کنی سے بھی پہاڑوں اورجنگلات کو بے تحاشہ نقصان پہنچ رہاہے اسی طرح قبضہ مافیا بھی کسی سے پیچھے نہیں ان دونوں پر بھی ہاتھ ڈالناضروری ہے یہ امرباعث حیرت ہوناچاہئے کہ ا س وقت اتنے اہم ترین علاقہ میں ایڈیشنل اے سی کادفتر ہی نہیں ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کے مسائل حل کرنے میں کافی تاخیر ہوجاتی ہے پہلے مرحلہ میں اے اے سی کادفتر قائم کیاجاناچاہئے تاہم اس کے ساتھ ساتھ کالا م ترقیاتی ادارے کو فوری طورپر متحرک اورفعال کرکے ٹی ایم اے اور کے ڈی اے کے درمیان ذمہ داریوں اوراختیارا ت کاتعین بھی ہوناچاہئے پیڈو کے زیر اہتمام اس وقت مٹلتان،گبرال اور درال خوڑ کے مقامات پر پن بجلی کے منصوبوں پرکام جاری ہے جس سے اربوں کی آمدن متوقع ہے جس کے بعد ا ب پیڈوکو سماجی ذمہ داری کے تحت کالام پرسرمایہ کاری یقینی بنانی چاہئے پیڈو کو ان منصوبوں پرخرچ کرنے والی رقم کے ساتھ ساتھ پھر ان سے حاصل ہونے والی آمدن میں کالام کیلئے کوئی حصہ مخصوص کرناچاہئے کیونکہ اس وقت کالام کیلئے کثیر الشعبہ جاتی ترقیاتی منصوبوں کی اشدضرورت ہے جس میں کمیونٹی شرکت کویقینی بنایا جاناچاہئے اس سلسلہ میں دیہی ترقی پربھرپور توجہ دینا ہوگی جس سے کالام کے ان گنت چھوٹے اور دوافتادہ دیہات مستفید ہوسکیں گے دیہی ترقی کیلئے لائے جانے والے منصوبے پھریہاں قدرتی ماحول اور جنگلات کے تحفظ میں اہم کردار اداکرسکیں گے اسی طرح انتہائی چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعمیر باالفاظ دیگر مناسب مقامات پر ٹربائن کی تنصیب سے کالام میں نہ صرف توانائی کامسئلہ حل ہوسکے گا بلکہ اس کے بدلے میں پھرجنگلات کی بے دریغ کٹائی کو بھی روکا جاسکے گا ظاہرہے کہ جب بدترین سردی اوربرفباری میں زندگی کے لالے پڑجائیں توپھر کون درخت کی پروا ہ کرے گا بجلی ٹربائن کی تنصیب کے ساتھ ساتھ رعایتی نرخوں پر ایل این جی کی فراہمی اور بائیوگیس کے منصوبے بھی شروع کیے جاسکتے ہیں جنگلات کے فروغ اورتحفظ کیلئے یہ منصوبے انتہائی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں علاقہ میں لائیوسٹاک کے کئی منصوبے بھی شروع کرکے مقامی آبادی کی آمدن میں اضافہ کی کوششیں کی جاسکتی ہیں کیونکہ یہاں پر مختصر وقت کیلئے کھیتی باڑی ہوسکتی ہے تاہم ہر کسی کے پاس چھوٹے بڑے مویشی موجود ہوتے ہیں جبکہ حکومت خود بھی انتہائی غریب لوگوں کو بھیڑ بکریوں کی فراہمی یقینی بناکر یہاں غربت اوربیروزگار ی ختم کرنے کاخواب شرمندۂ تعبیر کرسکتی ہے علاقہ میں جیپ روڈز کی تعداد میں اضافہ کرکے نہ صرف سیاحت کے مواقع میں اضافہ کیاجاسکتاہے بلکہ دوردراز دیہات کے لوگوں کی مشکلات بھی کم کی جاسکتی ہیں گلیات کی طرح یہاں بھی پھلدارباغات لگانے کے حوالہ فوری اقدامات کیے جاسکتے ہیں اس سے نہ صرف روزگاربلکہ سیاحتی تفریح کے مواقع میں بھی اضافہ ہوگا ساتھ ہی اگر مری کے طرز پر کالام میں بھی سیاحت کی ترقی کیلئے ٹورازم ڈویلپمنٹ لیوی کے نفاذ سے بھی وسائل کی کمی کامسئلہ حل کیاجاسکے گا اس ٹیکس یافیس کے ذریعہ سیاحوں کو علاقہ میں تفریح کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جاسکیں گے۔