ایک سے زائد کمپنیوں کی ویکسین لگوانا خطرناک رحجان ہے۔ چیف سائنٹسٹ ڈبلیو ایچ او

عالمی ادارہ صحت نے ایک سے زائد قسم کی کورونا ویکیسن لگوانے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہےکہ لوگ کورونا کی ایک سے زائد قسم کی مختلف ویکسین نہ لگوائیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی چیف سائنٹسٹ کا کہنا ہے کہ ایک سے زائد کمپنیوں کی ویکسین لگوانا خطرناک رحجان ہے کیونکہ اس کے صحت پر اثرانداز ہونے سے متعلق اعداد و شمار انتہائی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مختفلف ممالک کے شہری یہ فیصلہ کرنا شروع کر دیں کہ انہیں کب تیسری اور چوتھی ویکیسن لگوانی ہے تو افراتفری کی صورتحال پیدا ہو جائے گی۔

 عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے امیرممالک پر زوردیا ہے کہ وہ ابھی کووِڈ19ویکسین کی تقویتی خوراک پرزورنہ دیں کیونکہ بہت سے ملکوں میں تو شعبہ طب کے عملہ کے لیے بھی کووِڈ کی ویکسین دستیاب نہیں ہوسکی ہے۔بعض ممالک اور خطے ویکسین کی لاکھوں کی تعداد میں خوراکیں اضافی تقویتی انجیکشن لگوانے کے لیے منگوا رہے ہیں جبکہ دوسرے ملکوں میں ابھی طبی عملہ اوراس مہلک وائرس کی زد میں آنے والے افرادکے لیے بھی ویکسین کی خوراکیں مہیا نہیں ہوئی ہیں۔

انھوں نے اس ضمن میں امریکا کی دواساز کمپنیوں فائزر اور ماڈرنا کا بہ طور خاص نام لیا ہے جو ایسے ممالک کو اضافی خوراک کے طور پرلگانے کے لیے ویکسین مہیا کرنا چاہتی ہیں جہاں پہلے ہی بڑی تعداد میں لوگوں کو ویکسین کے دوونوں انجیکشن لگائے جاچکے ہیں۔

تیدروس غیبریوسس نے ان دونوں کمپنیوں پر زوردیا کہ وہ اس کے بجائے غریب اور متوسط آمدن والے ممالک کو ویکسین مہیا کرنے کے کوویکس پروگرام کے لیے خوراکیں مہیا کریں۔