نیواڈا: امریکا میں ایک ڈینٹل کلینک سے ہزاروں ڈالر چرانے کے جرم میں گرفتار ہونے والی خاتون نے اعتراف کیا ہے وہ ایک بے ہوش مریض کے منہ سے 13 دانت بھی چوری کرکے اپنے ساتھ چھپا کر لے گئی تھیں۔
خبروں کے مطابق، لاریل ایچ نامی 42 سالہ خاتون امریکی ریاست نیواڈا کی واشو کاؤنٹی کے علاقے سن ویلی میں دانتوں کے ایک کلینک میں ملازمت کرتی تھیں۔
واقعہ یہ ہوا کہ 3 مئی کے روز چوری کی اطلاع ملنے پر مقامی پولیس مذکورہ ڈینٹل کلینک پہنچی جہاں کھڑکی کا شیشہ ٹوٹا ہوا تھا جبکہ وہاں سے ڈاکٹر کی چیک بُک کے علاوہ تقریباً 23 ہزار ڈالر کی نقد رقم بھی غائب تھی۔
چوری کا شبہ ڈینٹل کلینک کی ملازمہ لاریل ایچ پر گیا کیونکہ واردات کے بعد سے وہ بھی مسلسل غائب تھیں۔
ڈھائی ماہ تلاش کے بعد، لاریل کو آخرکار بدھ کے روز گرفتار کرلیا گیا جنہوں نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا۔ لیکن بات صرف یہیں پر ختم نہیں ہوئی۔
تفتیش کے دوران لاریل نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ واردات سے چند روز پہلے انہوں نے ایک بے ہوش مریض کے منہ سے 13 دانت بھی نکالے تھے جنہیں وہ اپنے پرس میں چھپا کر لے گئی تھیں۔
لاریل کے پاس دندان سازی کا لائسنس نہیں لیکن انہوں نے مریض کے منہ سے دانت نکالنے کی ساری کارروائی ڈاکٹر کی غیر موجودگی میں اور اس کے علم میں لائے بغیر کی تھی۔
اس انکشاف کے بعد واشو کاؤنٹی پولیس بھی چکرا کر رہ گئی ہے کیونکہ نقد رقم چرانے کا جواز پھر بھی بنتا ہے لیکن مریض کے منہ سے ایک دو نہیں بلکہ پورے 13 دانت چوری کرنے کی کوئی معقول وجہ سمجھ میں نہیں آرہی۔
فی الحال پولیس کی تفتیش جاری ہے جس کے مکمل ہونے کے بعد ہی اس راز سے پردہ اٹھ سکے گا۔