عالمی کورونا وبا کے خاتمے کا مشن لیے ماہرین نے ایک اور اہم کامیابی حاصل کرلی، سونگھنے کی حس سے محرومی کی جان پڑتال کے لیے کیا جانے والا ریپڈ ٹیسٹ کورونا کی تیز ترین تشخیص کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
امریکا میں ہونے والی تحقیق کے مطابق سونگھنے کی حس کو جانچنے والا ریپڈ ٹیسٹ کووڈ 19 کے لیے ایک کارآمد اسکریننگ ٹول ثابت ہوسکتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ سونگھنے کی حس کا ٹیسٹ کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے کھانسی یا بخار چیک کرنے کے مقابلے میں زیادہ بہتر ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ تحقیق امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی میں ہوئی جس میں کہا گیا ہے کہ دیگر پہلوؤں کی تشخیص کے مقابلے میں حس سے محرومی کی جانچ کا آلا کورونا کی تشخیص کے لیے اہم ٹول ثابت ہوسکتا ہے۔
کورونا سے متاثر ہونے والے اکثر مریضوں کو بیماری کے باعث سونگھنے کی حس سے محرومی کا سامنا ہوتا ہے، بعض اوقات مریض کو اپنی اس بیماری کا پتا بھی نہیں ہوتا۔ اس مشاہدے کے دوران محققین نے 163 بالغ افراد کو شامل کیا گیا جن کی اسکرین نیسل سواب یا پی سی آر کے ذریعے کی گئی تھی۔
ماہرین نے مذکورہ افراد کو ایک کارڈ دیا گیا جس کی سطح کو کھرچنے پر 8 مختلف بو سونگھی جاسکتی تھی۔
محققین نے بتایا کہ کھانسی، بخار، تھکاوٹ جیسی علامات کے موازنے میں یہ کارڈ ٹیسٹ کووڈ 19 سے متاثر ہونے کی بہترین پیشگوئی کرسکتا ہے، اور یہ ٹیسٹ فوری طور پر کیا جاسکتا ہے جس سے ممکنہ طور پر کورونا متاثرہ مریض کی تشخیص میں فوری مدد ملے گی، ایسی صورت میں کورونا ٹیسٹ کرایا جاسکے گا۔
طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ زیادہ بڑی تحقیق میں نتائج کی تصدیق کے بعد اس ٹیسٹ کو اسکریننگ ٹول کے طورپر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ تحقیق طبی جریدے اوٹولری گولوگی میں شایع ہوئی۔