اگرچہ ابھی بلدیاتی انتخابات کیلئے نہ ہی باضابطہ شیڈول کا اعلان کیا گیا ہے نہ ہی یہ اندازہ لگ رہا ہے کہ کب صوبے میں بلدیاتی اداروں کے باقاعدہ قیام کیلئے انتخابات منعقد کئے جارہے ہیں مگر اسکے باوجود ہر شہر‘ گاؤں اور محلے میں متوقع امیدواروں نے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں جگہ جگہ چھوٹے موٹے کام ہو رہے ہیں لوگوں کی غم اور خوشی میں حاضری زیادہ ہوگئی ہے، متوقع امیدواروں نے اپنے طورپر کام شروع کردیا ہے تاکہ انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی بھرپور انتخابی مہم کا آغاز کیا جا سکے بہت سے اہل تجربہ کار اور ایماندار امیدواروں کے سامنے آنے کے ساتھ ساتھ وہ لوگ بھی متحرک ہوچکے ہیں جنہوں نے ماضی میں کچھ نہیں کیا یا جنہوں نے انتخابات کے فوراً بعد ہی آنکھیں پھیر لی تھیں۔ ہمارے ہاں ضروری ہے کہ لوگ ایسے امیدواروں کی حوصلہ شکنی کریں جو منفی سوچ کے ساتھ اور صرف ذاتی فائدے کیلئے میدان میں آتے ہیں ساتھ ہی ان لوگوں کی حوصلہ شکنی بھی ضروری ہے جنہوں نے ماضی میں عوام کو نظر انداز کیا یا جنہوں نے دولت اور اختیار کے حصول کیلئے ناجائز او غلط طریقوں کا انتخاب کیا ایسے لوگوں کو معمولی فائدے کیلئے عوام پر مسلط کرنے کی بجائے ایماندار پڑھے لکھے قابل صاف ستھرے کردار کے حامل امیدواروں کو کامیاب بنانے کی ضرورت ہے خواہ ان کا تعلق کسی بھی خاندان گھرانے سیاسی جماعت یا گاؤں سے ہو اچھے قابل ایماندار اور مخلص لوگ ویلج‘ تحصیل‘ ضلع کونسلوں صوبائی اور قومی اسمبلیوں اور سینٹ اور کابینہ میں آئینگے تو یہ ملک اور یہ معاشرہ ترقی کرے گا بلدیاتی ادارے کسی بھی ملک کے حکومتی نظام کی بنیاد ہے اسلئے انتخابات چند ماہ بعد ہونے ہیں یا کچھ عرصہ انتظار کے بعد اس کا انعقاد کیا جاتا ہے ضروری ہے کہ ووٹر باہر نکلے اور صرف اور صرف میرٹ پر امیدوار کا انتخاب کرے‘ تو ہی ملک کا نظام بہتر ہوگا عوام کی بھلائی اور فلاح و بہبود کا کام ہوگا اور ادارے مضبوط ہونے کے ساتھ میرٹ کا بول بالا ہوگا بدقسمتی سے ماضی میں ہم نے بلدیاتی اور عام انتخابات میں کئی بار غلط فیصلے کئے ہیں میرٹ کو نظرانداز کرکے پارٹی برادری اور تعلق کو ترجیح دی ہے جس کی وجہ سے نہ ملک میں جمہوری ادارے مضبوط ہوئے ہیں نہ ہی عوام کو ماضی کے مقابلے میں بہتر سروسز سہولیات سیکورٹی اور انصاف ملا ہے ووٹ ایک طاقت ہے لیکن اس کا انحصار اسکے موثر اور بہتر انداز میں استعمال پر ہے جب اس ملک میں میرٹ پر ووٹ ڈالا جائے گا اہل ایماندار قابل اور خدمت کا جذبہ رکھنے والا امیدوار تحصیل یا ضلع کونسل ویلج کونسل یا صوبائی قومی اسمبلی اور سینٹ میں جائے گا تو ہمارے بہت سے مسائل حل ہونا شروع ہو جائینگے ہمارا ملکی طور پر بڑا مسئلہ پائیدار امن کا قیام اور انصاف کی دہلیز پر فراہمی کیساتھ ساتھ بہتر تعلیمی نظام غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ صحت صاف پانی بہترذرائع مواصلات کی فراہمی ترقی اور بہتر سروسز کیساتھ ساتھ مہنگائی پر قابو اور زیادتی کرنے والوں کے خلاف موثر اور بروقت کاروائی ہے یہ اس وقت ممکن ہے جب اہل اور ایماندار افراد حکومت اور ایوانوں میں بیٹھ کر موثر قانون سازی کریں اور خدمات کو بہتر کریں ساتھ ہی ویلج‘ تحصیل اور سٹی یا ضلع کونسلوں میں اہل اور قابل افراد آکر صفائی صاف پانی کی فراہمی‘ بجلی اور گیس کی فراہمی‘ سڑکوں اور گلیوں کی مرمت‘ آبپاشی اور سیوریج نظام کی بہتری کیلئے موثر اقدامات کریں ووٹ کی طاقت ہر آدمی اور عورت کے پاس ہے اگر وہ صحیح فیصلہ کرنے کی بجائے کسی دباؤ میں آکر پیسوں کے لالچ میں پارٹی یا برادری کی خاطر یا کسی بھی اور وجہ سے اہل اور ایماندار افراد کی بجائے اپنا ووٹ نااہل امیدواروں کو ڈالتے ہیں تو پھر آئندہ چار پانچ سال رونے اور چیخنے چلانے کا ان کو کوئی حق نہیں۔بر وقت اور بہتر فیصلے ہی ہمارے اور عوام کے مسائل حل کرسکتے ہیں غلط لوگوں کی بجائے بہتر امیدوار کو ترجیح دیں یہ آپ کیلئے آپکے علاقے اور ملک کیلئے بہتر ہے۔