الیکڑانک ووٹنگ مشین پرحکومت اورالیکشن کمیشن میں سردجنگ ،کمیشن نے سنگین الزامات پر اجلاس بلالیا

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کے ترجمان بنے ہوئے ہیں۔

فواد چوہدری نے بابر اعوان اور اعظم سواتی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی عجیب منطق ہے کہ پارلیمنٹ ان کی رہنمائی نہیں کرسکتی کہ الیکشن کیسے کرانا ہے، درحقیقت سارا الیکشن کمیشن نہیں صرف چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کے ترجمان بنے ہوئے ہیں، وہ نواز شریف سے قریبی رابطے میں رہے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن تنازعات کی زد میں رہتا ہے، الیکشن کمیشن اس وقت اپوزیشن کا ہیڈ کوارٹرز بن گیا ہے، چیف الیکشن کمشنر نے سیاست کرنی ہے تو استعفے دے کر الیکشن لڑلیں، ہمیں چیف الیکشن کمشنر پر اعتماد نہیں، وہ اپنے رویے پر نظرثانی کریں، چھوٹی چھوٹی جماعتوں کے آلہ کار نہ بنیں بلکہ ادارے کا سربراہ بنیں، الیکشن کمیشن نے ای وی ایم پر سیاست کی اور احمقانہ اعتراضات لگائے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم نے الیکشن کے طریقہ کار کا جائزہ لیا ہے، انتخابی اصلاحات کا مسودہ پارلیمان میں لے کر گئے ، اپوزیشن کو بھی مذاکرات کی دعوت دی، الیکٹرانک ووٹنگ مشین شفاف الیکشن کرانے کا بہترین طریقہ ہے، اپوزیشن جہاں بھی الیکشن ہارتی ہے  توکہتی ہے دھاندلی ہوئی، ن لیگ کے رہنما الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق قانونی ترمیم متنازع بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

مشیرپارلیمانی امور بابراعوان نے کہا کہ ہم الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور سمندر پار پاکستانیوں کو انٹرنیٹ ووٹنگ کا حق دینے کے بلز کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کریں گے، 13ستمبرکوپارلیمنٹ کا مشترکہ سیشن بلارہے ہیں، اگلے روز قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے، جس میں الیکشن بل ریفرکردیں گے، پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن ارکان نے واک آؤٹ کیا، گزشتہ سال اکتوبرمیں الیکشن بل پیش کیے تھے، الیکشن کمیشن ارکان کےسامنےسوال رکھنے تھے وہ اٹھ کرچلے گئے۔

اعظم سواتی نے کہا کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم کے ذریعے صاف شفاف الیکشن نہیں چاہتا، کمیشن مکمل طور پر اپوزیشن کے ساتھ ملا ہوا ہے ،اور ایک فریق کے طور پر ہمارے سامنے آچکا ہے۔الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور میں وفاقی وزیر اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن پر یلغار کردی اور الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن حکومت کا مذاق اڑا رہا ہے اس نے پیسے پکڑے ہوئے ہیں۔

اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر تاج حیدر نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کے معاملے پر خط لکھا ہے جس ادارے کے قانون پر تحفظات، اعتراضات ہیں اس کو سنا جائے۔ 

علاوہ ازیں وفاقی وزیر شبلی فراز نے بھی رپورٹرز سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن اور الیکشن کمیشن چاہے جو کہیں آئندہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ہونگے، کمیٹی سے مسترد بل پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس سے پاس کرائینگے، الیکشن کمیشن نے اپنے کردار کو مشکوک کیا ہے، ای وی ایم سے متعلق تکنیکی افراد کو چیلنج کرتے ہیں جو اسے ہیک کر سکے اسے دس لاکھ روپے دیں گے۔

ادھر چیف الیکشن کمشنر نے وفاقی وزیراعظم سواتی کے الزامات پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسپیشل سیکرٹری ظفر اقبال نے قائمہ کمیٹی میں پیش آنے والے واقعے سے چیف الیکشن کمشنرکوآگاہ کردیا جس پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے اس  معاملے پر الیکشن کمیشن کا خصوصی اجلاس پیر کو طلب کر لیا ہے جس میں تمام ممبران کو شرکت کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنرکی جانب سے ڈی جی لاء کو قانونی آپشنز پر بریفنگ دینے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن ممبر سندھ کی غیر حاضری کے باعث آج ہونے والا اجلاس مؤخر کیا کردیا گیا ہے۔