پشاور میں گولڈ میڈلسٹ سکھ حکیم قتل، وزیر اعلی کی مذمت

پشاور: چارسدہ روڈ پر نامعلوم افراد نے مطب میں گھس کر گولڈ میڈلسٹ حکیم سردار ستنام سنگھ کو قتل کردیا۔
پشاور کے چارسدہ روڈ پر واقع مطب میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہاں حکمت کرنے والے حکیم ستنام سنگھ شدید زخمی ہوگئے، فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جب کہ ستنام سنگھ کو فوری طور پر لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی انویسٹی گیشن ، ایس پی سٹی سمیت کرائم سین کی ٹیموں نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور شواہد اکھٹے کرلئے، تفتیشی ٹیموں کے مطابق جائے وقوعہ سے گولیوں کے 4 خول ملے ہیں۔ متوفی کے عزیز و اقارب کا کہنا ہے کہ حکیم ستنام سنگھ سند یافتہ حکیم تھے اور وہ ایک روز قبل ہی حسن ابدال سے پشاور آئے تھے۔

سی سی پی او پشاور عباس احسن کے مطابق واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں فی الوقت کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے یا کچھ اور، تاہم کیس کے حوالے سے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے جس سے جلد ملزمان تک پہنچ جائیں گے۔

 ادھر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ستنام سنگھ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے پولیس کو  قتل میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری عمل میں لانے کے لئے تمام ضروری تر اقدامات یقینی بنائے کی ہدایت کی ہے۔ 
 ایک بیان میں وزیر اعلی نے متاثرہ خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ قتل کے اس واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے کسی صورت بچ نہیں سکتے، انہیں بہت جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور متاثرہ خاندان کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔وزیر اعلی کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت صوبے میں بسنے والے اقلیتوں کے جان و مال کے تحفظ کو ہر قیمت پر  یقینی بنائے گی۔