شدید ڈپریشن کی مریضہ کے دما غ کی پیوندکاری

سان فرانسسكو: اسے آپ دماغ کا پیس میکر کہہ سکتے ہیں جسے دنیا میں پہلی مرتبہ شدید ڈپریشن کی شکار ایک خاتون کے دماغ میں لگایا گیا ہے۔ یہ پیوند (امپلانٹ) دماغی برقی سرگرمی پیدا کرکے برقی سرکٹ کو بدلتا ہے اور یوں ڈپریشن (یاسیت) کے دورے کم ہوجاتے ہیں۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان فرانسسکو ( یوسی ایس ایف) کے سائنسدانوں نے پہلے سارہ نامی ایک خاتون کے دماغ میں اعصابی سرگرمی نوٹ کی جو ان میں شدید اضطراب اور مایوسی پیدا کررہی تھی۔ اس کے بعد تحقیقی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر کیتھرین اسکانگوس نے اسی بنا پر ایک چپ ڈیزائن کی۔

ڈپریشن کے موقع پر اسے پیوند کو سرگرم کیا جاتا ہے جو ڈپریشن کی وجہ بننے والی برقی سرگرمی کو زائل کرکے مریض کو فائدہ دیتا ہے۔ اسے ڈیپ برین اسٹیمیولیشن بھی کہا جاتا ہے جو دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا امپلانٹ بھی ہے۔

واضح رہے کہ مریضہ سارہ ڈپریشن کی ایسی قسم سے متاثر تھیں جس کا علاج کسی دوا سے ممکن نہیں رہتا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ پہلی مریضہ ہیں جن کے دماغ میں محتاط سرجری کے بعد یہ چپ لگائی گئی ہے۔ یو سی ایس ایف کی ذیلی کمپنی وائل انسٹی ٹیوٹ فار نیوروسائنسِس نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔