دنیا میں 2050ء تک بینائی سے محروم افراد کی تعداد تین گنا ہونے کا امکان

نیویارک:پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم بصارت منایا گیا تاکہ لوگوں میں آنکھوں کی بینائی کے بارے میں آگاہی پیدا کی جاسکے اور اس بیماری سے متعلق حقائق کو سامنے لایا جا سکے۔

دنیا میں مناسب اقدامات نہ اٹھائے جانے کے باعث 2050 تک بینائی سے محروم افراد کی تعداد تین گنا ہونے کا خدشہ ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے بتایاکہ پوری دنیا میں 2.2ارب سے زیادہ افراد آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا ہیں اور ترقی پذیر ممالک میں متاثرہ افراد کی تعداد ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے جبکہ متاثرہ افراد میں سے نصف کا مرض قابل علاج ہے۔

پوری دنیا میں نابینا افراد کی تعداد 2050 تک 11 کروڑ 50 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے جس کے سالانہ نقصان کا تخمینہ 410.7 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

اس موقع پر سائٹ سیورز پاکستان کی کنٹری ڈائریکٹر منزہ گیلانی نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان میں 80فیصد لوگوں کو اندھے پن سے بچایا جاسکتا ہے اور اگر فوری طور پر اس بیماری کو روکنے کے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو لاکھوں لوگ اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اندھا پن قابل علاج مرض ہے لیکن آنکھوں کے علاج کی سہولیات نہ ہونے اور غربت کی وجہ سے اس مرض پر قابو پانے کی کوششوں میں کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔