ورلڈ کپ کی خوش آئند یادیں 

ملک میں کورونا وائرس، ڈینگی بخار، آئے روز بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری اور غیر یقینی صورتحال میں کرکٹ کی دنیا سے خوش آئند خبروں نے پاکستانی عوام کو کچھ ریلیف فراہم کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں کھیلے جانے والے ٹی 20ورلڈ کپ میں پاکستان اب تک اپنے گروپ میں ناقابل تسخیر رہا ہے اور گروپ کے اپنے پانچوں میچ جیت کر دس پوائنٹ حاصل کرلئے اور سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا ہے۔پاکستان نے گروپ کے اپنے پہلے ہی میچ میں روایتی حریف بھارت کو دس وکٹوں سے ذلت آمیز شکست سے دوچار کرنے کے بعد پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور کامیابیوں کے جھنڈے گاڑھتا ہوا اگلے مرحلے تک پہنچ گیا۔ اس دوران شاہینوں نے کئی ریکارڈ اپنے پیروں تلے روند ڈالے۔ پشاور سے تعلق رکھنے والے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے ایک کیلنڈر سال میں سب سے زیادہ ٹی 20رنز بنانے کا ریکارڈ بنا ڈالا، اولڈ بوائے شعیب ملک نے تیز ترین نصف سنچری کا ریکارڈ قائم کیا۔ کپتان بابر اعظم کسی بھی فارمیٹ میں زیادہ رنز بنانے والا کپتان بن گیا۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ سے شکست کے بعد بھارتی ٹیم کااگلے مرحلے تک پہنچنے کا انحصار دوسری ٹیموں کی ہارجیت پر تھا۔ نیوزی لینڈ کے ہاتھوں افغانستان کی شکست کے بعد رہی سہی امیدوں پر بھی پانی پھر گیا۔ کسی دل جلے نے ٹوئٹ کیا کہ بھارت کی افغانستان میں سرمایہ کاری دوسری بار بھی ڈوب گئی۔ پہلی بار طالبا ن کے اقتدار میں آنے سے افغانستان کی تعمیر نو کی آڑ میں تخریبی مقاصد کیلئے بھارت کی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ڈوب گئی تھی۔ دوسری بار بھارت نے آس لگارکھی تھی کہ افغان ٹیم اگر نیوزی لینڈ کو ہرادے تو رن ریٹ کی بنیاد پر اس کے سیمی فائنل تک پہنچنے کا امکان پیدا ہوسکتا ہے مگر انسان سوچتا کچھ اور ہوتا کچھ اور ہے۔ ہمارے وفاقی وزراء کو بھی شرارت سوجھی انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ بھارت اگر ورلڈ کپ نہیں جیت سکا تو کیا ہوا۔ گرم گرم چائے کا کپ ہم پلاسکتے ہیں۔ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بھی چائے کا کپ پلایاتھا جس کا ذائقہ اسے ابھی تک نہیں بھولا۔ کسی نے لقمہ دیا کہ بھارتی ٹیم شاندار کم بیک کرسکتی ہے مگر ورلڈ کپ میں نہیں، بلکہ ممبئی ائرپورٹ پر۔ ادھر بھارت میں پاکستان کے خلاف ٹیم کی عبرتناک شکست اور سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہونے پر شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے۔ کھلاڑیوں اور ان کے خاندانوں کو دھمکیاں مل رہی ہیں بھارتی میڈیا تو آپے سے باہر ہوگئی ہے اور انہوں نے شکست کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔ کرکٹ بورڈ نے فوری کاروائی کے طور پر کوچ روی شاستری کو ہٹا کر راہول ڈریوڈ کو نیا کوچ مقرر کردیا ہے۔ کھلاڑیوں کی کیادرگت بنے گی وہ تو ان کی وطن واپسی کے بعد ہی پتہ چلے گا۔پاکستان کی مسلسل فتوحات سے یورپی ٹیمیں بھی خوفزدہ نظر آتی ہیں سابق انگلش کپتان مائیکل وان کا کہنا ہے کہ وہ انگلینڈ کا پاکستان سے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں مقابلہ نہیں چاہتے،ان کی یہ بھی خواہش ہے کہ آسٹریلیا سیمی فائنل میں ہر ممکن طریقے سے پاکستان کو فائنل میں پہنچنے سے روکے۔کہتے ہیں کہ جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، پاکستان ٹیم نے سخت محنت، ٹیم ورک اور جاندار کارکردگی کی بنیاد پر عالمی مقابلے میں یہ مقام حاصل کیا ہے۔ ٹیم بیٹنگ، باولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں ٹورنامنٹ میں شامل دیگر ٹیموں سے بہتر ہے۔توقع ہے کہ ٹیم پاکستان ورلڈ کپ جیت کر قوم کی امیدوں اور توقعات پر پورا اترے گی۔اور موجودہ غیر یقینی حالات میں قوم کیلئے ریلیف کا سامان مہیاکرے گی۔