سعودی عرب میں اونٹوں کے سالانہ مقابلہ حسن کا انعقاد کیا گیا ہے تاہم اپنی نوعیت کے منفرد مقابلہ حسن میں شریک درجنوں اونٹ جعل سازی پر باہر کردیئے گئے۔مقابلہ حسن کے ججوں کا کہنا تھا کہ خوبصورتی بڑھانے کے مصنوعی طریقوں کے استعمال سے جہاں مقابلے کی شفافیت ختم ہوجاتی ہے، وہیں اس سے جانوروں کو تکلیف کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے
برطانوی اخبار کے مطابق سعودی عرب میں دارالحکومت ریاض کے قریب ہر سال اونٹوں کا سالانہ میلہ سجتا ہے جس میں جہاں اونٹ کے دودھ اور کھال سے بنی اشیا کی نمائش کی جاتی ہے، بلکہ اس میلے میں اونٹوں کا مقابلہ حسن بھی منعقد ہوتا ہے.
رواں برس اونٹوں کے اس مقابلہ حسن کی مجموعی انعامی رقم 4 کروڑ 90 لاکھ برطانوی پاؤنڈ کے قریب تھی جس کی پاکستانی کرنسی میں مالیت 11 ارب 44 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔
مقابلہ حسن میں اونٹوں کو ان کی خوبصورتی کی بنیاد پر انعامات سے نوازا جاتا ہے، اونٹوں کی خوبصورتی کا معیار ان کے سر ، گردن، کوہان اور کھڑے رہنے کا انداز ہوتا ہے۔
رواں سال بھی اس میلے میں ہزاروں افراد اپنے اونٹوں کے ہمراہ شریک ہوئے اور درجنوں اونٹوں کو جعل سازی کا سراغ ملنے پر مقابلے سے باہر کردیا گیا۔
میلے کی انتظامیہ کو پتہ چلا کہ لوگوں نے اپنے اونٹوں کے ہونٹوں اور ناک کو کھینچ کر لمبا کیا ہے، کچھ لوگوں نے اونٹوں کے پٹھوں کو مضبوط بنانے کے لیے قوت بخش دواؤں کا سہارا لیا پے جب کہ کچھ لوگ ایسے بھی تھے جنہوں نے اپنے اونٹوں کی دلکشی بڑھانے کے لیے بوٹوکس کے انجیکشن بھی لگوائے تھے۔
مقابلہ حسن کے ججوں کا کہنا تھا کہ خوبصورتی بڑھانے کے مصنوعی طریقوں کے استعمال سے جہاں مقابلے کی شفافیت ختم ہوجاتی ہے، وہیں اس سے جانوروں کو تکلیف کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لئے اس غیر اخلاقی سرگرمیوں کا سراغ لگانے کے لئے جدید طریقے اختیار کئے گئے۔