امریکی صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہوچکا ہے، ان انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔
ایسے میں سوشل میڈیا پر الیکشن نتائج کے حوالے سے مختلف پیشگوئیاں سامنے آرہی ہیں۔
ایسے میں اکثر لوگوں کی نظریں اینیمیٹڈ سیریز دی سمپسنز پر ہیں اور لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ دنیا کے اہم واقعات پر پیشگوئیوں کے لیے مشہور دی سمپسنز نے کیا امریکی صدارتی انتخابات 2024 کے متوقع نتائج سے متعلق بھی پیشگوئی کی تھی؟
سوشل میڈیا پر ایک بار پھر 20 برس قبل کی جانے والی پیشگوئی صارفین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔
خیال رہے کہ مارچ 2000 میں دی سمپسنز کی 11ویں سیریز کی 17ویں قسط بارٹ ٹو دی فیوچر میں لیزا نامی کارٹون کردار کو امریکی صدر کے طور پر دکھایا گیا تھا۔
صارفین اسی کو سامنے رکھ کر ایک بار پھر دعویٰ کر رہے ہیں کہ اس میں دراصل کملا ہیرس کے صدر بننے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
اس قسط میں دی سمپسنز کے کردار لیزا نے کملا ہیرس کی طرح پینٹ سوٹ اور موتیوں کی مالا زیب تن کی ہوئی تھی اور پریس کانفرنس میں اس نے خود کو پہلی امریکی خاتون صدر کے طور پر متعارف کروایا۔
24 سال قبل اس وقت جب بل کلنٹن امریکی صدر تھے اس قسط میں حقیقتاً ڈونلڈ ٹرمپ کا نام بھی لیا گیا کہ وہ صدر رہ چکے ہیں۔ لیزا اوول آفس میں اپنی پہلی میٹنگ میں کہتی ہیں کہ 'آپ جانتے ہیں ہم نے صدر ٹرمپ سے ایک کافی بڑا بجٹ بحران ورثے میں پایا ہے'۔
الیکشن میں کامیابی کے بعد 2017 میں جب ٹرمپ نے امریکا کے 45 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا تو اس کے اگلے ہفتے شو کے آغاز میں بورڈ پر لکھا تھا'صحیح ہونا بہت برا ہے'۔ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے دور میں امریکی بجٹ خسارہ امریکی تاریخ کا تیسرا بڑا خسارہ تھا۔
یہ قسط اس وقت دوبارہ وائرل ہوئی جب کملا ہیرس امریکا کی پہلی خاتون نائب صدر بنی تھیں۔