ماہرین 'اومی کرون' کی بڑی علامات کیا بتاتے ہیں؟۔۔

امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول  کی ڈائریکٹر ڈاکٹر روچیل ولینسکی کا کہنا ہے کہ اومی کرون کیسز کی بڑی علامات میں کھانسی، سینے میں گھٹن اور تھکاوٹ سامنے آئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سی ڈی سی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر روچیل ولینسکی کا کہنا ہے کہ اومی کرون کے اب تک رپورٹ ہوئے کیسز میں معتدل علامات پائی گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ اومی کرون ویرینٹ سے اب تک کسی شخص کی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی ہے، سی ڈی سی اومی کرون ویرینٹ کےمزید تفصیلی تجزیے کیلئے کام کر رہی ہے۔امریکامیں اومی کرون ویرینٹ کا پہلا کیس یکم دسمبر کو رپورٹ ہوا، جبکہ امریکا کی 19ریاستوں میں اب تک اومی کرون کے 43 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔جبکہ اومی کرون ویرینٹ سے متاثر ایک تہائی افراد ویکسین شدہ ہیں۔

دوسری جانب اومی کرون کا پہلا مشتبہ کیس کل جمعرات کو پاکستان میں بھی رپورٹ ہوگیا ہے، حکام کا بتانا ہے کہ اومی کرون سے متاثرہ خاتون کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھیں جس کے بعد وہ اب گھر منتقل ہوگئی ہیں۔

واضح رہے کہ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اومی کرون سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کا اومی کرون ویرینٹ، ڈیلٹا ویرینٹ سے زیادہ خطرناک نہیں ہے۔

عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سیکنڈ ان کمانڈ مائیکل رائن کا کہنا ہے کہ اس بات کا بہت کم امکان ہے کہ کورونا ویکسینز اومی کرون پر بالکل بھی اثر نہ کریں۔

امریکی دوا ساز کمپنی فائزر نے حال ہی میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کی کورونا ویکسین کی ایک بوسٹرخوراک نئے ویرینٹ اومی کرون کے خلاف ایک مؤثر دفاع ہے۔