خیبرپختونخوا کے سترہ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں پولنگ کا مرحلہ اُنیس دسمبر کو مکمل ہو جائے گا جس کے ’اوجھل پہلوؤں‘ سے متعلق گزارشات گزشتہ روز (سولہ دسمبر) پیش کرتے ہوئے رائے دہی کی ضرورت اور اہمیت کی جانب توجہ دلائی گئی تھی۔ اِسی سلسلے میں ایک اور پیشرفت ’حفاظتی انتظامات‘ بابت سامنے آئی ہے جس سے متعلق الیکشن کمیشن نے اعلان کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لئے قائم کردہ کل 9ہزار 202 پولنگ سٹیشنز میں سے 2ہزار 507 انتہائی حساس جبکہ 4ہزار 168 کو حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ 2ہزار 528پولنگ مراکز پر معمول کے مطابق پولنگ ہونے کا امکان ہے۔ذہن نشین رہے کہ پہلے مرحلے میں سترہ اضلاع کیلئے پولنگ اُنیس دسمبر جبکہ دیگراضلاع میں دوسرے مرحلے کے دوران پولنگ سولہ جنوری کے روز کی جائے گی۔خیبرپختونخوا کے حساس اضلاع میں پشاور سرفہرست ہے جہاں مجموعی طور پر 1248 پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں اور اِن میں سے 860حساس اور 165انتہائی حساس جبکہ 224 کو خطرے سے پاک قرار دیا گیا ہے۔ ضلع نوشہرہ میں سب زیادہ انتہائی حساس پولنگ سٹیشن ہیں جہاں 558 پولنگ سٹیشنوں میں 354 انتہائی حساس‘ 148حساس جبکہ 58 پولنگ سٹیشنز پر توقع ہے کہ معمول کے مطابق پولنگ ہوگی۔ ضلع چار سدہ میں سب سے زیادہ 425 پولنگ سٹیشنز ہیں خوش آئند ہے کہ چارسدہ کے کسی بھی پولنگ سٹیشن پر غیرمعمولی صورتحال کا خدشہ نہیں اور مجموعی طور پر 732پولنگ سٹیشنوں میں سے 307 حساس ہیں۔ ضلع خیبر میں 297 ایسے پولنگ سٹیشنز کی نشاندہی کی گئی ہے جو حساس ہیں جبکہ یہاں موجود ستاون پولنگ سٹیشنوں کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔ خیبر میں کل 354 پولنگ مراکز قائم ہوں گے الیکشن کمیشن کے مطابق ضلع خیبر اور چارسدہ میں کوئی پولنگ سٹیشن انتہائی حساس نہیں۔ اِسی طرح قبائلی ضلع مہمند میں مجموعی طور پر 195 پولنگ سٹیشنوں میں سے اٹھاون انتہائی حساس‘ 80حساس اور 57نارمل ہیں جبکہ ضلع مردان کے ایک ہزار اکیاون پولنگ مراکز میں سے 579حساس‘ 241انتہائی حساس اور 231 اسٹیشنوں پر معمول کے مطابق پولنگ متوقع ہے۔ ضلع صوابی میں مجموعی طور پر 762 پولنگ مراکز میں سے 335 حساس‘ 175انتہائی حساس جبکہ 252پولنگ اسٹیشنوں پر غیرمعمولی حالات کا کوئی خطرہ نہیں۔ ضلع کوہاٹ کے 487میں سے 71پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس جبکہ 199حساس اور 216 کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے ضلع کرک کے 193 پولنگ سٹیشنوں کو انتہائی حساس قرار دیا ہے 91حساس جبکہ 86پولنگ سٹیشنز کو غیر معمولی حالات سے پاک قرار دیا ہے۔ ہنگو کے 23پولنگ سٹیشنوں کو انتہائی حساس‘ 110حساس اور 77 معمول ہیں۔ ضلع بنوں کے 208 پولنگ سٹیشنز انتہائی حساس‘ 178 حساس اور 135 پر پولنگ کے دوران غیرمعمولی حالات کا خطرہ نہیں۔ ضلع لکی مروت کے ایک سو بائیس پولنگ مراکز انتہائی حساس‘ 163 حساس اور 124 نارمل جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان کے 200پولنگ مراکز انتہائی حساس‘ 314حساس اور 262نارمل رہنے کی توقع ہے۔ ضلع ٹانک کے ساٹھ پولنگ سٹیشنز انتہائی حساس‘ پینتالیس حساس اور بانوے نارمل جبکہ ضلع ہری پور کے 278 پولنگ سٹیشنز انتہائی حساس‘ 219 حساس اور 97 پر حالات معمول پر رہنے کا امکان ہے۔ضلع بونیر کے 251 پولنگ سٹیشنز انتہائی حساس‘ ایک سو بیس حساس اور پچیس نارمل ہیں۔ باجوڑ کے ایک سو دس پولنگ سٹیشنز انتہائی حساس‘ 143حساس اور دس کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔ذہن نشین رہے کہ کسی پولنگ سٹیشن کے حساس یا انتہائی حساس ہونے کا فیصلہ متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر‘ ضلعی پولیس افسر اور ضلعی الیکشن کمیشن اہلکاروں پر مشتمل کمیٹی نے کیا ہے اور جو کسی پولنگ سٹیشن کے حساس قرار دیئے جانے کا بنیادی معیار ہے وہ وہاں کے سیاسی حالات اور دیگر عوامل ہوتے ہیں جیسا کہ اگر کسی علاقے میں ایسے فریق انتخابی اُمیدوار ہوں جن کی دیرینہ دشمنیاں چل رہی ہوں (اور ایسا اکثر اضلاع میں ہے) تو اِن سے متعلقہ پولنگ سٹیشنوں کی انتہائی حساسیت کے زمرے (کٹیگری) میں رکھا گیا ہے چودہ دسمبر کے روز خیبر پختونخوا حکومت نے سترہ اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں نو ہزار پولنگ سٹیشنز پر 77ہزار پولیس اہلکار تعینات کرنے کی منظوری دی تھی اور اِس سلسلے میں پولنگ سٹیشنوں کی درجہ بندی کو تین زمروں (اے‘ بی اور سی کیٹیگری) میں تقسیم کیا گیا تھا۔ جن میں اے کٹیگری کے ہر پولنگ مرکز کے لئے 9پولیس اہلکار‘ بی کیٹیگری کے فی پولنگ سٹیشنز کیلئے پانچ پولیس اہلکار اور سی کیٹیگری کے پولنگ سٹیشنوں کیلئے تین تین پولیس اہلکار تعینات کرنے کی حکمت عملی وضع کی گئی ہے۔ اِس سادہ حکمت عملی کے تحت حساس پولنگ مراکز کو درجہ اول (اے کٹیگری) میں رکھا گیا تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ انتہائی حساس اور حساس پولنگ مراکز کی جاری کردہ طویل فہرست کو دیکھتے ہوئے ’کوئیک ریسپانس فورس‘ کے اہلکاروں کی بڑی تعداد بھی درکار ہو گی کیونکہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق پہلا تاثر یہی دیا گیا تھا کہ پولنگ کے روز زیادہ تر مراکز پر حالات معمول پر رہیں گے تاہم ہر طرح کے حالات کیلئے تیار رہنا دانشمندی ہے۔