بادشاہ کا امتحان،گلاب کے بیج،اور شہزادی کی صداقت

 كہا جاتا ہے كہ پرانے زمانے ميں ایک نوجوان خوبصورت و بہادر بادشاہ نے شادى كا اراده كيا تو اسنے اپنے سے شادی کے خواہشمند آس پاس کی تمام شہزاديوں كو جمع كر كے ان كو كچھ بيج ديئے اور كہا کہ تم ميں سے جو بھى 6 ماه بعد گلاب كا پھول لے كر آئے گی وہی ميرى زوجہ اور سلطنت كى ملكہ ہوگی۔

کہتے ہیں 6 ماه گذرنے كے بعد تمام شہزادياں ہاتهوں ميں پھول اٹھائے محل ميں حاضر ہو گئيں ،كچھ كے ہاتھ ميں سرخ ، كچھ كے ہاتھ ميں پيلے غرض ہر ايک كے ہاتھ  ميں الگ ہی رنگ كے  پھول تھےسوائے ان ميں سے ايک كے كہ جس كے ہاتھ ميں كوئى بھى پھول نہيں تها۔

بادشاه نے اس سے دريافت كيا كہ تمھارے پھول كہاں ہیں تو اسنے جواب ديا كہ اے سلطان آپ نے ہميں جو بيج ديئے تهے وه گلاب كے نہيں تهے سلطان كو شہزادى كا جواب اور اسكى صداقت پسند آئى اور اس سے شادى كر كے اسے ملكہ سلطنت كے خطاب سے نواز ديا۔