مقبوضہ کشمیر، مند ر میں بھگدڑ مچنے سے 12ہندو یاتری ہلاک، 20زخمی

جموں /نئی دہلی:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ضلع ریاسی کے علاقے کٹرمیں ویشنو دیوی مندر میں سال نو 2022ء کی پہلی ہی صبح بھگدڑ مچ جانے سے کم از کم 12 ہندو یاتری ہلاک جبکہ 20 دیگر زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھگدڑ کی اطلاع ملتے ہی بھارتی پولیس نے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا۔ زخمیوں کو وشنو دیوی نارائنا ہسپتال سمیت کئی ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

 بھگدڑ نئے سال کے پہلے دن مندر میں یاتریوں کے بھاری رش کی وجہ سے پیدا ہوئی۔ واقعے کے بعد مندر کی یاترا کو روک دیا گیا ہے۔

 مقبوضہ علاقے کے پولیس چیف دلباغ سنگھ نے تصدیق کی کہ یہ واقعہ صبح 2بجکر 45بجے کے قریب پیش آیا اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق ویشنو دیوی کی درشن کو آنے والوں کے درمیان جھگڑا ہوا جس کے نتیجے میں لوگ ایک دوسرے کو دھکے مارنے لگے جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔

 ویشنو دیوی مندر جموں خطے کے ضلع ریاسی میں 5ہزار 2سو فٹ کی بلندی پر واقع ہے اور عام طور پر ہر سال تقریباً دس لاکھ ہندو اس کی یاترا کرتے ہیں۔

مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس چیف دلبر سنگھ کے مطابق بھگدڑ مچنے سے 12 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تاہم کچھ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

بھارتی صدر  رام ناتھ کووند اور  وزیراعظم نریندر مودی نے مندر میں بھگدڑ مچنے کے واقعے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کو مکمل طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات کی ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی نے واقعے میں ہلاک ہونے والے ہندو یاتریوں کے اہلخانہ کے لیے فی کس دو لاکھ بھارتی روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔