پاک ترک ٹرین سروس کی بحالی

پاکستان‘ ایران اور ترکی کے درمیان ٹرین سروس دس سال کے تعطل کے بعد دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔ پاکستان سے تافتان اور زاہدان سے ہوتی ہوئی پہلی مال بردار ٹرین ترکی کے شہر انقرہ پہنچ گئی  ٹرین نے 17 روز کا سفر 13 روز میں مکمل کیا اضاخیل ڈرائی پورٹ نوشہرہ سے روانہ ہونے والی دوسری ٹرین بھی ایران سے گذررہی ہے اگلے چند روز میں استبول پہنچ جائے گی۔ پاکستان ریلویز کے ڈائریکٹر آپریشنز امتیاز احمدکے مطابق 21 دسمبر کو اسلام آباد سے پہلی مال بردار ٹرین روانہ ہوئی تھی جو 4جنوری کی شام انقرہ پہنچ گئی۔اس مال گاڑی میں دیگر سازو سامان کے ساتھ بڑی مقدار میں گلابی نمک بھی موجود تھاجس کی یورپ میں بڑی مانگ ہے اور گلابی نمک کے پاکستان میں وسیع ذخائر موجود ہیں۔یہ نمک نہایت سستے داموں بھارت کو سپلائی کیاجاتا تھا۔ بھارت اس کی پیکنگ کرکے مہنگے داموں یورپ کو سپلائی کرتا رہا ہے۔ دوسری ٹرین 28 دسمبر کو اضاخیل ڈرائی پورٹ نوشہرہ سے روانہ ہوئی جس میں 525 ٹن صابن کے پتھر موجود تھے جوجلال آباد سے لائے گئے تھے، پاکستان ریلوے نے پہلی ٹرین سے 8 لاکھ اور دوسری ٹرین سے 22 لاکھ روپے کا منافع کمایا ہے۔پاکستان اور ترکی کے درمیان ٹرین سروس میں ایران صرف راستہ فراہم کرنے والے ملک کے طور پر استعمال ہوگا اور پاکستان سے لوڈ کئے جانے والے تمام سازو سامان کی ترسیل ترکی میں ہی کی جائے گی۔ترکی کے لئے تیسری ٹرین بھی آئندہ چند روز میں روانہ ہوگی۔برادر اسلامی ملک ترکی کے ساتھ گذشتہ سال مارچ میں آئی ٹی آئی ٹرین سروس بحال کرنے کا معاہدہ ہوا تھا۔ اقتصادی تعاون تنظیم سیکرٹریٹ کے پلیٹ فارم سے تینوں اسلامی ممالک نے باہمی تجارت کو فروغ دینے پر اتفاق کیاہے۔پاکستان، ایران اور ترکی کے درمیان ریجنل کارپوریشن فار ڈویلپمنٹ (آر سی ڈی)کا معاہدہ 1960ء کے عشرے میں طے پایاتھا۔ تاہم سیاسی و جغرافیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بعد ازاں آر سی ڈی روٹ کو غیر فعال کردیا گیا۔ بین الاقوامی ریل نیٹ ورک کے ساتھ پاکستان ریلوے کی بحالی ملک کی معیشت کو ترقی دینے میں اہم کردار ادا کرے گی۔پاکستان ریلوے نے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے جسے انٹرنیشنل ریل آپریشنز کی نگرانی اور باآسانی سازو سامان کی ترسیل کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ پاکستان اور وسطی ایشیائی اسلامی ریاستوں کے درمیان زمینی راستے سے تجارت کے لئے شاہراہ کی تعمیر گذشتہ کئی سالوں سے زیرغور ہے۔ تاجکستان سے افغانستان کے راستے پاکستان کو گیس کی فراہمی کے معاہدے پر دو مرتبہ دستخط ہوچکے ہیں مگر اس پر عملی کام ابھی تک شروع نہیں ہوسکا۔ اسلام آباد تاجکستان شاہراہ کی تعمیر کے لئے ایشیائی ترقیاتی بینک اور ورلڈ اسلامی بینک بھی سرمایہ کاری پر آمادگی کا اظہار کر چکے ہیں تاہم افغانستان میں امن و امان کی غیر یقینی صورت حال کے پیش نظر یہ منصوبہ ابھی تک تعطل کا شکار ہے۔پشاور سے چترال، مستوج، بروغل اور واخان کے ذریعے تاجکستان تک متبادل روٹ بھی موجود ہے جو سکیورٹی کے لحاظ سے نہایت موزوں اور تسلی بخش ہے پاکستان اور وسطی ایشیائی اسلامی ممالک بروغل، واخان تاجکستان روٹ کی تعمیر فوری طور پر شروع کریں تو خطے کے اسلامی ممالک زمینی راستے سے باہم مربوط ہوں گے۔