مری میں ہلاکتیں  ہائپو تھرمیا سے ہوئیں،۔طبی ماہرین 

مری میں برف کے طوفان سے گاڑیوں میں ہلاکتیں  ہائپو تھرمیا سے ہوئیں۔

طبی ماہرین کے مطابق  انسانی جسم کا درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے آ جائے تو اسے ہائپو تھرمیا ہوجاتا ہے

 ہائپوتھرمیا کی کیفیت انتہائی ٹھنڈی جگہ پر زیادہ دیر رکنے یا ٹھنڈے یخ پانی میں تیرنے سے پیدا ہوتی ہے

ہائپوتھرمیا سے انسان کو دل کا دورہ اور گردے بھی فیل ہو سکتے ہیں۔

ہائپو تھرمیا میں آکسیجن کی مقدار کم ہونے سے انسان موت کی آغوش میں چلا جاتا ہے

ہائپوتھرمیامیں،کپکپاہٹ،ہکلانا،سانس میں تنگی کی شکایت اورنبض ڈوبنا شروع ہوجاتی ہے

بات سمجھنے، کرنے میں دشواری،شدید کمزوری کے باعث نیند کا حملہ اور یاداشت کمزور  ہو جاتی ہے


 انسانی جسم کا نارمل درجہ حرارت 98.6 سنٹی گریڈ ہوتا ہے اوراگر جسم کادرجہ حرارت 95 سنٹی گریڈ تک گرجائے تو ہائپو تھرمیا کا حملہ شروع ہوجاتا ہے

 شدید صورت میں جسم کا درجہ حرارت 82 درجے سنیٹی گریڈ یا اس سےبھی کم ہوسکتاہے.

 متاثرہ افراد کو اگر فوری مدد نہ ملے تو ہمارا مدافعتی نظام دل اور پھیپھڑوں  کو خون کی سپلائی عارضی طور پر بند کردیتا ہے

خون کا بہاؤ دماغ کی طرف منتقل ہوجاتا ہے

 درجہ حرار ت بہتر نہ ہو تو دماغ پھیپھڑے اور دل فیل ہوجاتے ہیں اور انسان موت کا شکار ہوجاتا ہے