ڈپریشن دورِ حاضر کی عام پھیل جانے والی بیماریوں میں سے ایک ھے ،اس بیماری کے شکار مریض میں بے خوابی ، ذھنی انتشار اور تھکاوٹ کے احساس کے ساتھ ساتھ جذباتی بے چینی کی علامات عام ھیں ۔۔۔
عام طور پر ڈپریشن کو درمیانی عمر یا بڑھاپے کی بیماری خیال کیا جاتا ھے ۔ لیکن حالیہ چند برسوں میں بہت سے نوجوان بھی ڈپریشن کے شکار دیکھے گئے ھیں ۔
ایسا کیوں ھو رھا کہ نوجوان بھی ڈپریشن کا شکار ھو رھے ھیں ۔۔۔
اس بارے میں واضع طور پہ کچھ کہنا بہت مشکل ھے لیکن ماھرین نفسیات کی ریسرچ کے مطابق اس کی ذمہ دار حالیہ عشروں کے دوران پیدا ھونے والی زبردست سماجی اور معاشی تبدیلیاں ھیں۔۔۔
بہتر سے بہتر معاشی مواقع حاصل کرنے کی دوڑ میں لوگوں کی بہت سے روئیے تبدیل ھو گئے ھیں ۔۔۔ ھر شخص کی مصروفیت بہت بڑھ گئی ھے ۔۔
جس کی وجہ سے لوگوں کا آپس میں رابطہ اور تعلق خطرناک حد تک کم ھو گیا ھے ۔۔۔۔ خاندانی رشتے کمزور ھوئے ھیں ۔۔ دوستیاں کمزور ھوئی ھیں ۔۔
تنہائی اور رشتوں کی دوری کا احساس ڈپریشن کا باعث بنتا ھے ۔۔۔
ڈپریشن کو دو بڑی قسموں میں تقسیم کیا جا سکتا ھے ۔
1۔۔ سادہ ڈپریشن ۔۔۔
2.کلینیکل ڈپریشن ۔۔۔
سادہ ڈپریشن عام طور پہ چھوٹی چھوٹی باتوں پہ حالات واقعات کے حساب سے ھوتا ھے ۔۔۔
یہ بغیر کسی طویل نفسیاتی علاج کے خود ھی ٹھیک ھو جاتا ھے ۔۔۔
کلینیکل ڈپریشن سادے ڈپریشن کے بہت زیادہ عرصے تک برقرار رھنے کی وجہ سے شروع ھوتا ھے ۔۔۔ اور یہ خاصا اذیت ناک ھوتا ھے ۔ اس کے علاج کے لیے تربیت یافتہ ماھرین نفسیات سے رابطہ ضروری ھوتا ھے ۔۔۔ اس کا علاج مہینوں بھی چل سکتا ھے ۔
اگر آپ پر افسردگی کا دورہ پڑتا ھے اور اس کی کیفیت کئی ہفتوں تک قائم رھتی ھے یا اس کی شدت کی تکلیف ناقابل برداشت ھونے لگے تو ماھر نفس
ات سے رابطہ کرنا ضروری ھے ۔۔۔
لیکن گھبرائیں نہیں ۔۔۔۔۔
آپ خود بھی اس معاملے میں اپنی مدد کرسکتے ھیں ۔
اپنے ڈپریشن کا علاج آپ خود بھی کر سکتے ھیں ۔۔
آپ کو بس مندرجہ ذیل کچھ باتوں کا خود پہ اطلاق کرنا ھے ۔۔۔
1۔۔۔۔ مثبت سرگرمیوں کا آغاز ۔۔۔
سب سے زیادہ بات جو ذھن نشین رکھنے والی ھے وہ یہ کہ ڈپریشن کی ایک بڑی وجہ سستی ۔ کاھلی اور بے کاری ھے ۔۔۔
جن کے پاس کرنے کو کچھ نہیں ہوتا یا جو کچھ کرنا نہیں چاھتے وہ ڈپریشن کی گود میں جا گرتے ھیں ۔
اس لئے کچھ عملی کام یا مثبت سرگرمی کا آغاز ڈپریشن دے نجات کا آغاز ھو گا ۔۔۔۔
۔
2 ۔ دوسروں کے دکھ کا احساس اور عملی مدد کرنا
۔
دوسروں دکھ درد کا احساس کرنا اور ان کی مدد،کرنا آپ کی ذھنی ،نفسیاتی اور جسمانی صحت پہ بہت مثبت اثر چھوڑتا ھے ۔۔۔۔۔
3۔۔ مثبت طرزِ فکر اختیار کرنا اور چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے لطف اندوز ھونا ۔۔۔۔
کسی بھی معاملے کے صرف منفی پہلو پہ ھی سوچ سوچ کے خود کو ھلکان کرتے رھنے کی عادت سے جان چھڑائیے ۔۔
اور روزمرہ کی چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے بھی خود کو لطف اندوز ھونے دیجئے ۔۔۔ چھوٹے سے چھوٹے جوک پہ بھی دوست احباب میں قہقہہ لگائیے ۔۔ ھنسنے میں کنجوسی تناو پیدا کرتی ھے ۔۔
4۔۔ روزانہ ورزش کی عادت اپنائیے ۔۔۔
روزانہ تھوڑی سی ورزش یا جوگنگ اعصاب کے تناو کو ختم کرتی ھے ۔ اس سے انسان کے مزاج پہ خوشگوار اثر پڑتا ھے ۔ اس سے ھماری ذھنی و جسمانی توانائی بڑھتی ھے ۔ جس سے ڈپریشن بڑھانے والے تناؤ اور تشویش کے اثرات ختم ھو جاتے ھیں ۔
5۔۔۔ روشنی کا جسمانی و نفسیاتی صحت سے تعلق ۔۔۔
کوشش کیجئے آپ کی رھائش اور کام کرنے کی جگہ روشن اور ھوا دار ھو ۔۔۔ کم روشنی اور کم آکسیجن والی جگہ پہ انسان کے موڈ پہ یاسیت و مایوسی کا دورہ پڑ سکتا ھے جو ڈپریشن کی طرف لے جاتا ھے ۔
روشنی چاھے فطری ھو یا مصنوعی ، دونوں صورتوں میں وہ ھماری نفسیاتی حالت پر اچھا اثر ڈالتی ھے ۔۔۔
سب سے اھم بات ۔۔۔۔۔
انسان کی توھین کرنے سے خود کو باز رکھئے ۔۔۔
یقین کیجئے اس سے آپ کا ضمیر آپ سے خوش رھے گا ۔۔۔
ضمیر کی خلش سب سے زیادہ نفسیاتی بگاڑ پیدا کرتی ھے ۔