نوجوان ہیروز

گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر دو طالب علموں کے واقعات نے بے شمار لوگوں کو متاثر کیا لوگوں نے نہ صرف کھل کر انکو داد دی بلکہ انکی تربیت پر انکے والدین اور بڑوں کو بھی بے حد سراہا گیا ان میں پہلا وقعہ بھارت کے شہر بنگلور کے ایک کالج میں حجاب پہننے والی بہادر مسلمان طالبہ مسکان کا ہے گزشتہ دنوں وہ اپنی سکوٹی پر کالج آئی تو پہلے سے موجود ہندو انتہا پسند طلباء کی ایک بڑی تعداد نے نہ صرف اسکے خلاف نعرے لگائے اور اسکا رستہ روکنے کی کوشش کی بلکہ اس کو مشتعل کرنے کی بھی کوشش کی لیکن نو عمر مگر سمجھدار اور بہادر مسکان نے گھبرانے یا واپس جانے کی بجائے تنہا ان سب کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا انکے نعروں کے جواب میں فقط اللہ اکبر کا نعرہ بلند کرتی رہی بھلا ہو کسی طالب علم کا جس نے یہ سب واقعات موبائل فون کے کیمرے میں محفوظ کئے اور اسکی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی کہ کس طرح انتہا  پسند ایک نہتی تنہا معصوم طالبہ پر حملہ آور ہوئے اور کس طرح اس طالبہ نے بغیر کسی خوف یا گھبراہٹ کے آثار کے مضبوط ایمان کیساتھ نہ صرف ان کا مقابلہ بلکہ حق کی آواز بھی بلند کرتی رہی اس ویڈیو کے بعد نہ صرف ہندوستان اور پاکستان بلکہ دنیا بھر سے مسلمانوں اور دیگر مذاہب کے افراد نے مسکان کی جرات اور بہادری کی تعریف کیساتھ ساتھ اسکی حمایت میں اور مخالفین کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا اعلان کیا مسکان ٹوئیٹر اور سوشل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارمز پر دو تین دن تک چھائی رہی۔ دنیا بھر میں حجاب میں لپٹی اسکی تقریر کو بہادری کی علامت سمجھا جانے لگا ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر آپ حق پر ہیں تو اکیلا اورکمزور ہونے کے باوجود کامیابی آپ کی ہوگی۔بات ہو رہی تھی اور ہیروز کی تو دوسرا ہیرو جو اس دن سوشل میڈیا پر چھایا رہا کم از کم پشاور اور خیبرپختونخوا میں وہ سوات سے تعلق رکھنے والا طالب فخر عالم تھا جس نے ماسٹرز ان کمپیوٹر سائنسز کے امتحان میں سونے کا تمغہ حاصل کیا تھا بہت سے طالب علم سونے کا تمغہ حاصل کرتے ہیں مگر فخر عالم کی خاص بات یہ تھی کہ سونے کا تمغہ لیکر وہ اپنی والدہ کی قبر پر گیا فاتحہ خوانی کی حاضری لگائی  گویا والدہ کو اپنی کامیابی کی خوشخبری دی گئی والدہ کی قبر کے ساتھ تصویر اس نے سوشل میڈیا پر دی اور دو تین جذباتی جملے لکھے کہ کس طرح اسکی عظیم والدہ نے اسکی یونیورسٹی کے داخلے کیلئے اپنی سونے کی انگوٹھی بیچی تھی تاکہ اسکی فیس جمع کراسکے آج نہ صرف وہ یونیورسٹی سے فارغ ہوگیا تھا بلکہ اپنی والدہ کیلئے سونے کی انگوٹھی کے بدلے سونے کا تمغہ لیکر آیا تھا مگر وہ اس خوشی کو دیکھنے کیلئے اس دنیا نہیں رہی تھیں فخر عالم کی تصویر پر سینکڑوں لوگوں نے نہ صرف اسکواور  اسکی والدہ کی ہمت اور محنت کو سراہا بلکہ اسکی والدہ کی قربانیوں پر انکو خراج تحسین اور جنت میں بہترین مقام کی دعائیں بھی بھیجیں ہماری نئی نسل میں بے شمار ہیروز ہیں چند ایک کبھی کبھی سامنے آجاتے ہیں ہم سب کو ان ہیروزکی قدر کرنی ہے انکی حوصلہ افزائی کرنی ہے اور آئندہ نسلوں کو انکی ہمت‘ بہادری‘ حوصلہ اور سخت محنت سے سیکھنا ہے۔