بدقسمتی سے ہمارے ہاں ٹمبر مافیا کے ساتھ ساتھ بعض اور بھی بہت سے جنگلات دشمن قوتیں موجود ہیں اور تواور بسا اوقات تومقامی آبادی بھی انتہائی غیر ذمہ داری کامظاہر ہ کرتی ہے بتایاجاتاہے کہ مقامی آباد ی پہاڑوں پر اُگی ہوئی گھاس کو خشک ہونے کے بعدمحض اس لیے خود نذر آتش کردیتے ہیں کہ اس سے زمین کی سرسبزی میں ا ضافہ ہوتاہے اور پہلے سے بڑھ کر گھاس اُگتی ہے جو ان علاقے کے لوگوں کے مویشیوں کیلئے خوراک کا سب سے بڑا اورسستا ترین ذریعہ ہے ان لوگوں کی طرف سے لگائی جانے والی آگ بعض اوقات وبا ل جان بن جاتی ہے اور ناقابل برداشت نقصان کا باعث بنتی ہے پھر کچھ سیاح ایسے ہوتے ہیں جو جنگلات میں کھاناپکاتے ہیں اور اکثر یہ لوگ یا تو لگائی ہوئی آگ بجھاتے نہیں یا پھرجب بجھاتے ہیں تو پھر اس میں بے احتیاطی کامظاہرہ کرتے ہیں اوردبی ہوئی چنگاریاں پھر قیمتی درختوں کو بھسم کرکے رکھ دیتی ہیں اس وقت مختلف مقامات پر جنگلات میں لگی ہوئی آگ کی خبریں میڈیا میں جگہ پارہی ہیں اور اس سے بجا طورپر تشویش میں بھی اضافہ ہورہاہے تاہم ان سب کے بیچ میں کچھ ایسا بھی ہورہاہے جو پہلے کبھی نہیں ہوااور اس سے یقینا نہ صرف مستقبل کیلئے ایک مثال قائم ہوسکے گی بلکہ جنگلات کے تحفظ کو یقینی بھی بنایاجاسکے گا اس سلسلہ میں ملاکنڈماڈل کاذکر ضروری معلوم ہوتاہے۔
جنگلا ت کو ٹمبر مافیا سے محفوظ رکھنے کیلئے ملاکنڈڈویژن میں پہلی بار انتہائی سخت پالیسی تیار کرلی گئی ہے جس کے تحت ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کی اے سی آرز جنگلات کے تحفظ کیلئے سخت ترین اقدامات سے مشروط کرنے کافیصلہ کیاگیاہے ضلع دیر کے سیاحتی مرکز کمراٹ میں کان کنی پر پابندی عائدکردی گئی ہے جبکہ سخت ترین کاروائی کیلئے محکمہ جنگلات سے عادی لکڑی چوروں کی فہرست بھی مانگ لی گئی ہے اس سلسلہ میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے احکامات جاری کردیئے ہیں شوکت یوسفزئی کاشمار متحرک ترین افسران میں ہوتاہے اور بنوں میں وہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں اب انہوں نے ملاکنڈ کے کمشنر کی حیثیت سے تمام ڈپٹی کمشنروں کی اے سی آرکو ٹمبر مافیا کے خلاف سخت ترین اقدامات سے مشروط کرتے ہوئے موقع پرہی ڈپٹی کمشنروں کو ہدایات پرمشتمل لیٹرز بھی جاری کردیئے ہیں اسی طرح کمراٹ میں جنگلات کو نقصانات سے بچانے کیلئے علاقہ میں کان کنی پر پابندی بھی عائد کردی گئی ہے اس سلسلہ میں متعلقہ حکام کو بھی احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔
پہلے پہل تو محکمہ معدنیات نے اس فیصلہ کی مخالفت کی مگر بعدازاں سیکرٹری معدنیات نے ڈی سی دیربالا کے ساتھ جب علاقے کادورہ کیاتو انہوں نے کمشنر کی طرف سے لگائی گئی پابندی کی دوٹوک الفاظ میں حمایت کرتے ہوئے کہاکہ اگر اس علاقے میں کان کنی جاری رکھی گئی تو سیاحت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتاہے یوں کمشنر ملاکنڈ کی یہ حکمت عملی بھی کامیاب رہی ساتھ انہوں نے ایک اور عملی قدم اٹھاتے ہوئے محکمہ جنگلات کے حکام کو تاکید کی ہے عادی لکڑی چوروں کی مکمل فہرست متعلقہ ڈپٹی کمشنروں کے حوالہ کردی جائے تاکہ ان کے خلاف پہلے مرحلہ میں تین ایم پی او کے تحت کاروائی عمل میں لائی جاسکے اس کامقصد عادی لکڑی چوروں کے نیٹ کاورک کاخاتمہ اور ان کے حوصلوں کوشکست دیناہے۔ یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ انہوں نے پورے ڈویژن میں ٹمبر مافیا کے خلاف انتظامی افسران کے پاس زیر التوا کیسز بھی فور ی طورپر انجام تک پہنچانے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں یو ں ا س وقت جنگلات کے تحفظ کیلئے ملاکنڈ ماڈل کو مستقبل کیلئے ایک اہم سنگ میل قراردیاجاسکتاہے جنگلات کو بچانا صرف محکمہ جنگلات ہی کی ذمہ داری نہیں اس میں انتظامی افسران کو سب سے اہم کردار ادا کرناہے اور اس سلسلہ میں ملاکنڈ ماڈل متعارف کرایاجاچکاہے جس سے سب کو استفاد ہ کرناچاہئے۔