وٹا من ایف 

 ایک دوڑ ہے جو لگی ہوئی ہے ہر کوئی دوسرے پر سبقت حاصل کرنے میں مصروف ہے جوا س دوڑ میں شامل نہیں تو پھروہ روح وجسم کارشتہ جوڑے رکھنے کی دوڑ میں لگاہواہے گویا ہر انسان کسی نہ کسی دوڑ کاحصہ بناہواہے ایک عجیب دور میں ہم جی رہے ہیں بناوٹی رشتے،مصنوعی تعلقات اورمحض وقت گذاری پرمشتمل محافل نے زندگی کالطف ہی ختم کردیاہے اسی لیے تو اقبال فرماگئے تھے۔
دنیا کی محفلوں سے اکتاگیاہوں یارب 
کیا لطف انجمن کاجب دل ہی بجھ گیاہو
واقعی اب دل بجھتے چلے جارہے ہیں البتہ دل کاچراغ زندہ رکھنے کی حامل محافل آج بھی سجائی جاتی ہیں اور خوش قسمت لوگ ہی پھران محافل کاحصہ بنتے ہیں یہ محافل ان پرخلوص دوستوں پر مشتمل ہوتی ہیں جن کارشتہ دوستی اس وقت استوارہواتھا جب باہمی تعلقات کے لیے مفاداتی بنیاد نہیں ڈھونڈی جاتی تھی ایسے دوست واقعی دنیا کی سب سے بڑی نعمت ہوا کرتے ہیں آپ اپنے اردگرد ایسے کئی دوست دیکھیں گے جن کی محفل میں بیٹھنے سے روح کو ایک سرشاری ملتی ہے بچپن کے دوست اس فہرست میں سب سے آگے دکھائی دیتے ہیں ظاہرہے کہ وہ اس وقت دوست بنے تھے جب فائدہ ونقصان کی سوجھ بوجھ سے بھی ناآشنا تھے تاہم زندگی کے اگلے مراحل پربھی کچھ پرخلوص دوست آپ کاانتظارکررہے ہوتے ہیں بس پرکھنے والی نگاہ اور احسا س رکھنے والا دل چاہئے گذشتہ دنوں اسی قسم کی ایک محفل سجی ہوئی تھی ہوایوں کہ برادرمحترم میجر عامر کافون آیا اورپوچھاکہ کہاں ہوہم نے برجستہ کہاکہ جی پشاور میں ہیں ہم نے کہاں جاناہے انہوں نے بھی چھوٹتے ہی کہاکہ بھئی ان دنوں تو تمہار ا کاغان ناران آناجانا کچھ اس تواتر کے ساتھ لگاہواہے کہ لگتاہے کہ سونے کی کوئی کان ہاتھ آئی ہوئی ہے ہم نے بھی کھسیاکر کہاکہ جی بس مجبوری کانام ہم نے سفر رکھاہواہے اور اسی میں لگے ہوئے ہیں بہرحال حکم ہواکہ میں پشاور میں ہوں مل میں بیٹھاہوں تم بھی پہنچو ان کو یہ بھی نہ بتاسکے کہ ان ہی کی جھیل سے پکڑی ہوئی مچھلی تلنے میں مصروف ہیں چنانچہ سب مصروفیات چھوڑ چھاڑان کے پاس پہنچ گئے یہ دیکھ کر خوشگوارحیرت ہوئی کہ برادرم عقیل یوسفزئی بھی دن کے اس سمے پہنچے ہوئے ہیں سہ رکنی مجلس سجی اور پھر ہر طرح کے موضوع پربات ہوئی کئی گھنٹوں کی پر محیط یہ مجلس جب اختتا م کے قریب پہنچنے لگی تو عقیل یوسفزئی نے کہاکہ آج کادن بہت ہی اچھا گذرا گپ شپ کے ساتھ ساتھ سیر حاصل تعمیری گفتگو بھی ہوئی اس موقع پر  میجر عامر کہنے لگے کہ کچھ عرصہ قبل میرے ایک ڈاکٹر دوست میرے پاس آئے ہوئے تھے جنہوں نے پھرباتوں باتوں میں کہاکہ میں نے جو تحقیق کی ہے اس کے نتائج کے مطابق انسانی صحت کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مندوٹامن ایف ہے میجرصاحب کے مطابق میں نے پوچھاڈاکٹر صاحب ہم نے تو وٹا من اے بی سی ڈی کے نام سنے ہیں یہ وٹامن ایف کیاہے ان کے دوست نے جواب دیاکہ وٹامن ایف کامطلب ہے وٹامن فرینڈز یعنی اچھے یاردوستوں کے ساتھ چندگھنٹے کی سجائی جانے والی محفل اگلے کئی روز تک پھر انسان کو تروتازہ رکھتی ہے میجرعامر کی یہ بات سن کر ہمارا ذہن فورا دومحفلوں کی طرف مڑ گیا ایک تو وہ محفلیں ہیں کہ جو کچھ نہ کچھ عرصہ کے بعدمیجرعامرکی اسلام آبادوالی رہائش گاہ یا پھر صوابی میں نیساپور میں انکے شاندار اور”دوست دار“ فارم ہاؤس میں سجائی جاتی ہیں ہم جب بھی ان محفلوں کاحصہ بنے بہت کچھ سیکھنے کے ساتھ ساتھ روح کی طراوت لے کرلوٹے میجر عامر کے ہاں ہر طرح کے نظریات وخیالات کے حامل دوست موجود ہوتے ہیں اور ہرکسی کو ا پنی بات کی مکمل آزادی ہوتی ہے گویا اچھی خاصی جمہوریت ہوتی ہے جہاں زباں بندی کاتصور بھی محال ہے ہم جیسے طالبعلم عام طورپر ایک اچھے سامع بن کر بہت کچھ اپنے دل ودماغ کے دامن میں بھرلاتے ہیں آپ کو مذہب،سیاست،تاریخ، شاعری، نثر،شوبز،سپورٹس الغرض ہر موضوع پربہت کچھ نیا سننے کو مل جاتاہے ایسے میں اچھے سامع بنناہی فائدہ میں رہتاہے ساتھ ہی پھر نیسا پور کی خوشگوار فضاء کااپنا اثر بھی ہوتاہے چنانچہ جب کبھی دل ودماغ ماؤف ہونے لگتے ہیں تو ہم نیسا پور کارخ کرلیتے ہیں جس کے دروازے ہم جیسوں کے لیے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں اور بقول ہمارے محتر م ناصر علی سید کے نیساپور میں ہمہ وقت تبدیلی کاعمل جاری رہتاہے اس بار بھی جب ہم گئے تو میجر صاحب  لان میں بیٹھ کردورتک دریائے سندھ کانظار ہ کرنے کے لیے اچھی خاصی بالکونی سی بنانے میں مصروف تھے ہم نے مغل بادشاہوں کے دیوان عام ودیوان خاص کے نام سنے تھے اب تو یہ جگہ دیکھی تو بے ساختہ اس کو”دیوان دوستاں“ کانام دینے کو دل چاہا جہاں پھر ہم دوست بیٹھ کر نہ صرف مباحثہ کاحصہ بنیں گے بلکہ خوبصورت دریائے سندھ کا شاندار نظار ہ بھی کرسکیں گے ویسے میجر عامر ان دنوں سب سے زیادہ وٹامن ایف کاذریعہ بنے ہوئے ہیں ہماری دعاہے کہ ان کی محفلوں کی رونق یونہی برقراررہے  دوسری قسم کی محفلیں ہماری ان دوستوں کے ساتھ سجتی ہیں جن کے ساتھ کچھ زیادہ ہی آزادی ہوتی ہے یہ بچپن اور لڑکپن کے دوست ہیں جو اس وقت اپنی اپنی دنیاؤ ں میں مگن ہیں مگر جب بھی موقع ملتاہے تو مل بیٹھ کریادوں کی راکھ سے بہت کچھ کرید نکالتے ہیں بہت خوبصورت محفل ان کے ساتھ بھی  ہوتی ہے  اس محفل کے کوئی سیاسی،صحافتی یا کاروباری مقاصد نہیں ہوتے بلکہ یہ اکٹھ صرف اور صرف اپنے بس اپنے لیے چند ساعتیں گزارنے کے لیے ہواکرتاہے اور آج کل اپنے لیے وقت نکالنا بہت مشکل ہوچکاہے ایسے میں جب پرانے دوست مل بیٹھتے ہیں تو انسان کافی دنوں کے لیے چارج ہوجاتاہے  میجرعامر کے دوست نے بالکل صحیح کہاہے کہ وٹامن ایف سے طاقتور اورکوئی وٹامن  نہیں سو ہم سب کو اپنے لیے زیادہ سے زیادہ وٹا من ایف کابندوبست کرلیناچاہئے بلکہ کوشش کی جانی چاہئے کہ آپ خود بھی کسی کے لیے وٹامن ایف بن جائیں یہی اس دنیا کی خوبصورتی بڑھانے میں آپ کاحصہ ہوگا۔