شمالی کوریا کی امریکہ کو دھمکی

امریکہ بہادر کے افغانستان سے ناکام نکل جانے کے بعد اس کی سپر پاور کی حیثیت میں کوئی فرق آیا ہے یا نہیں تاہم اتنا ضرور ہے کہ امریکہ کے ساتھ بات کرتے ہوئے ممالک کا لہجہ اب بہت بدل گیا ہے، اس کی تازہ ترین مثال شمالی کوریا کی طرف سے امریکہ کوجنگ کی دھمکی ہے۔ شمالی کوریا کے لیڈرکم جونگ ان نے کہا ہے کہ اگر جنگ ہوتی ہے تو ان کا ملک جوہری جنگ کی صلاحیت بروئے کار لائے جانے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غنڈے کی طرح کے رویہ کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ کِم جونگ ان نے دھمکی دی ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ کسی ممکنہ جنگ کی صورت میں جوہری ہتھیار استعمال کرنے کے لئے تیار ہیں۔ یہ بات شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کی طرف سے کہی گئی ہے۔کِم جونگ ان نے یہ دھمکی کوریائی جنگ میں عارضی صلح کو 69 برس ہو جانے پر فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ دھمکی ان خبروں کے کئی ہفتوں بعد سامنے آئی ہے، جب واشنگٹن اور سیول نے دعوی کیا تھا کہ شمالی کوریا 2017 کے بعد اپنے پہلے جوہری تجربے کی تیاری کر رہا ہے۔

کم جونگ ان کے مطابق، ہماری مسلح افواج کسی بھی بحران کا جواب دینے کے لئے کلی طور پر تیار ہیں اور ہماری قوم کی جوہری جنگ کی صلاحیت بھی کسی مشن کیلئے انتہائی طاقت، درستی اور فوری طور پر بروئے کار لائے جانے کے لئے مکمل طور پر تیار ہے رواں برس کے دوران شمالی کوریا کی جانب سے دوسری بار ایسی دھمکی دی گئی ہے۔ کِم جونگ ان کا مزید کہنا تھا، ''میں ایک بار پھر یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ شمالی کوریا امریکہ کے ساتھ کسی بھی فوجی تصادم کے لئے پوری طرح تیار ہے۔جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیؤل میں قائم ایہوا یونیورسٹی میں انٹرنیشنل سٹڈیز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر لیف ایرک ایزلی نے اس دھمکی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہکم کی بیان بازی کا مقصد اصل میں بیرونی خطرات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا ہے تاکہ اپنی عسکری انداز کی اور معاشی طور پر مشکلات میں گھری حکومت کو جواز فراہم کیا جا سکے۔ایزلی کا مزید کہنا تھا کہشمالی کوریا کا جوہری اور میزائل پروگرام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، تاہم کِم کی کوشش ہوتی ہے کہ عدم استحکام کی وجہ بننے والی اپنی فوجی قوت کو ملکی دفاع کے نام پر ایک جائز کوشش قرار دیا جائے۔

جنوبی کوریا کے نئے قدامت پسند صدر یون سک ژیول شمالی کوریا کی اشتعال انگیزیوں کے خلاف سخت رویہ اپنانے کے حمایت کرتے رہے ہیں۔کِم جونگ ان نے یون کا حوالہ ایسے شخص کے طور پر دیا، جو'تصادم کا جنون رکھتا ہے اور جس کی حکومت کی سرابرہی 'غنڈوں کے ہاتھ میں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے خلاف کسی بھی فوجی کاروائی کی پوری قوت کے ساتھ سزا دی جائے گی اور ین سک ژیول کی حکومت اور ان کی فوج کا صفایا کر دیا جائے گا۔شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کی بحالی پر امریکہ کودوہرے معیارات رکھنے والا اورغنڈوں جیسے رویے کا حامل ملک قرار دیا کیونکہ واشنگٹن متعدد مرتبہ پیونگ یانگ کی طرف سے معمول کی فوجی سرگرمیوں کو اشتعال انگیزی قرار دے چکا ہے۔واشنگٹن میں قائم وِلسن سینٹر کے مطابق شمالی کوریا رواں برس اب تک 30 سے زائد میزائل تجربات کر چکا ہے۔ گزشتہ برس یعنی 2021 میں ایسے تجربات کی تعداد محض آٹھ تھی۔