آن لائن کھلی کچہری

خیبر پختونخوا حکومت نے عوامی شکایات سے اگاہی اور ان کا تدارک کرنے کے لئے آن لائن کھلی کچہریاں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعلی خود وڈیو لنک پر عوام کی شکایات سنیں گے اور موقع پر ہی انہیں حل کرنے کے احکامات جاری کریں گے۔ جس ضلع میں آن لائن کھلی کچہری لگے گی اس ضلع کے ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اور دیگر سرکاری محکموں کے ضلعی سربراہوں کی کھلی کچہری میں شرکت لازمی قرار دی گئی ہے۔آن لائن کھلی کچہریوں کے انعقاد سے عوام کی مشکلات معلوم کرنے اور ان کی داد رسی کے لئے میں مدد ملے گی۔اور دور افتادہ علاقوں کے مشکلات میں گھرے لوگوں کو اپنی فریاد براہ راست حکومت تک پہنچانے کا موقع میسر آئے گا۔کھلی کچہری میں متعلقہ ضلع کے ایم این ایزاور ایم پی ایز بھی شرکت کریں گے ان کھلی کچہریوں سے منتخب عوامی نمائندوں کی کارکردگی جانچنے میں بھی مدد ملے گی۔

عوامی عدالت لگانے سے حکومت، عوامی نمائندوں اور سرکاری اہلکاروں اورعوام کے درمیان فاصلے کم ہوں گے۔اداروں میں اصلاحات لانے کی کوششیں اس حوالے سے اہم ہیں کہ اس سے خدمات کی فراہمی کا عمل تیز ہوجاتا ہے جو ایک طرح سے ان اداروں کی موجودگی کااہم مقصد بھی ہے  اور دیکھنے میں یہ آرہا ہے کہ اس طرح کی کھلی کچہریوں کے نتیجے میں ادارے زیادہ فعال ہوجاتے ہیں کیونکہ ان کو باز پرس اور محاسبے کا خوف رہتا ہے۔ عوام سے براہ راست رابطے کی ذریعے ہی اداروں کی صحیح کارکردگی سامنے آجاتی ہے۔غالبا" انہی حقائق کی بنیاد پر وزیر اعلی نے عوام سے براہ راست رابطہ کرکے ان کی مشکلات، تکالیف اور مسائل کے بارے میں آگہی حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔عوامی عدالت لگانے کی بدولت وزیراعلی کو عوامی مشکلات کا اندازہ بھی ہوسکے گا اور عوامی مسائل کے فوری حل میں بھی مدد مل سکے گی۔صوبائی حکومت نے ہفتے میں دو مرتبہ کھلی کچہری لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

بہتر ہو گا کہ ایک ہفتے کی دونوں کھلی کچہریاں ایک ہی ضلع میں منعقد کی جائیں دوسری کھلی کچہری میں فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لینے سے حکومت کو بھی عوامی عدالتیں لگانے کی افادیت کا پتہ چل جائے گا اور وزیر اعلی کے احکامات پر عملدرآمد سے عوام کے مسائل فوری حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔کیونکہ ماضی میں دیکھا گیا ہے کہ کھلی کچہری میں تو موقع پر جو احکامات جاری کئے جاتے ہیں ان پر عمل در آمد ہو جاتا ہے اور جو کیسز اداروں کو بھیجے جاتے ہیں ان پر عمل درآمد کی شرح نہ ہونے کے برابر کم ہوتی ہے۔بہر حال وزیر اعلیٰ کی طرف سے کھلی کچہریوں کے انعقاد کا عمل قابل ستائش ہے اور اس سلسلے کو اگر تمام اداروں اور ان کے اعلیٰ حکام تک پھیلایا جائے تو ا سکے زیادہ مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔عوامی مسائل صرف اسی صورت ہی کم یا ختم ہوسکتے ہیں جب اسی قسم کے موثر اقدامات کئے جائیں۔