یورپین ریسپائریٹری سوسائٹی کی بین الاقوامی کانگریس میں پیش کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے اب ایک ایپ کے ذریعے صرف انسان کی آواز سے یہ پتہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کورونا وائرس کاشکار ہے یا نہیں۔
اس ایپ کو کسی بھی موبائل میں انسٹال کیا جاسکتا ہے، اس ایپ میں انسان کو کچھ بولنا ہوتا ہے جس کے بعد اس کی آواز کے نمونے کو ایک ڈیٹا بیس سے ملایا جاتا ہے اور اس کی بنا پر الگورتھم فوراََ نتیجہ بتاد یتا ہے۔یہ ماڈل ڈاکٹر وفاالجباوی اور ان کے ساتھیوں نےتیار کیا ہے۔
ٹیم کے مطابق، یہ اے آئی ماڈل اتنا مؤثر ہے کہ اس کی تشخیص ہوبہو لیٹرل فلو یا فوری اینٹی جن ٹیسٹ جیسی ہی ہے اور کئی معاملات میں تو اس سے بہتر ہے۔
اس اسمارٹ فون ایپ کو دور دراز ایسے غریب ممالک میں استعمال کیا جاسکتا ہے جہاں پی سی آر کے مہنگے ٹیسٹ اور عملہ دستیاب نہیں ہیں۔
ڈاکٹر وفا نے اس اسمارٹ فون ایپ کو ماسٹریخٹ یونیورسٹی میں تیار کیا ہے اور ابتدائی تجربات میں89 فیصد درستگی کے ساتھ کورونا کے کیسز کے نتائج معلوم کیے گئے ہیں جبکہ لیٹرل فلو ٹیسٹ کی افادیت مختلف برانڈ کی وجہ سے مختلف ہوسکتی ہے، بالخصوص کسی طرح کی ظاہری علامت والے مریض کا یہ ٹیسٹ ناکام بھی ہوجاتا ہے۔
ڈاکٹر وفا کا کہنا ہے کہ اس اسمارٹ فون ایپ کا خرچ نہ ہونے کے برابر ہے اور ہر کوئی اس سے خود اپنا ٹیسٹ کرسکتا ہے، یہی نہیں بلکہ ہزاروں میل دور بیٹھے شخص کا ورچوئل ٹیسٹ بھی ممکن ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ کورونا وبا کے حملے کے بعد پھیپھڑوں کے متاثر ہونے کی وجہ سے آواز میں نمایاں تبدیلیاں پیدا ہوجاتی ہیں۔
ایپ کے ابتدائی تجربے کے لیے 4536 تندرست اور کورونا کے شکار افراد سے رابطہ کیا گیا اور ان سے کُل 893 آوازیں ریکارڈ کی گئیں۔ ان میں سے 308 افراد پہلے کورونا کا شکار تھے۔